Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی میں پھولوں کی جگہ پیاز اور لہسن کا ہار کیوں؟

انڈیا میں یہ پہلی بار نہیں کہ کسی نے پیاز کا ہار پہن کر اس کی بڑی قیمتوں کی مخالفت کا پیغام دیا ہو۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے شہر واراناسی یا بنارس میں ایک جوڑے نے اپنی شادی کے دن رسم کے دوران پھولوں کے ہار کے بجائے ایک دوسرے کو پیاز اور لہسن سے بنا ہار پہنایا۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق دلہا اور دلہن نے ایسا اسی لیے کیا کیونکہ وہ انڈیا میں پیاز کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کے خلاف پیغام دینا چاہتے تھے۔
یہی نہیں بلکہ تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں نے بھی نو بیہائے جوڑے کو ملک میں سب سے زیادہ مانگ رکھنے والی چیز یعنی پیاز کی ٹوکریاں دینے کا ارادہ کیا۔

 

انڈیا کی سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے کمال پٹیل کا کہنا تھا، ’گذشہ ایک ماہ سے پیاز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اسی لیے اب لوگوں نے پیاز کو سونے جتنا قیمتی سمجھنا شروع کردیا ہے۔ (جیسا کہ) اس شادی میں دلہا اور دلہن نے پیاز اور لہسن سے بنے ہار کا استعمال کیا ہے۔ انڈیا میں پیاز کی قیمت 120 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔‘
سماج وادی پارٹی کے ایک اور رہنما ستیا پرکاش کا کہنا تھا کہ اس نئے جوڑے کو پیاز کی بڑھتی قیمت کی مخالفت کرنی تھی اسی لیے انہوں نے احتجاج کا یہ طریقہ اپنایا۔
انڈیا میں یہ پہلی بار نہیں کہ کسی نے پیاز کا ہار پہن کر اس کی بڑی قیمتوں کی مخالفت کا پیغام دیا ہو۔ حال ہی میں ملک میں ایسے بہت سے مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں جہاں سیاستدانوں کے پیاز کا ہار پہن کر مظاہرے کیے ہیں۔

دلہا اور دلہن نے ایسا اسی لیے کیا کیونکہ وہ انڈیا میں پیاز کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کے خلاف پیغام دینا چاہتے تھے۔ فوٹو: اے این آئی

پیاز کا بحران صرف انڈیا ہی میں نہیں بلکہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بھی ہے، جہاں سے چند ہفتوں قبل سننے میں آیا تھا کہ اس سبزی کی بڑھتی قیمت نے وہاں کی وزیر اعظم حسینہ واجد کو اپنے کھانوں میں پیاز ا استعمال ترک کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
رواں سال ستمبر میں انڈیا کی جانب سے پیاز کی برآمد پر پابندی لگائے جانے کے بعد بنگلہ دیش میں اس سبزی کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی تھیں۔ عموماً بنگلہ دیش میں ایک کلو پیاز 30 ٹکے میں مل جاتا ہے لیکن جب سے اس کی قلت پیدا ہوئی ہے، پیاز کی قیمت 260 ٹکہ فی کلو گرام تک پہنچ گئی تھی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی حکومت نے پیازوں کی قلت پر شدید عوامی تنقید کے بعد پیاز میانمار، ترکی، چین اور مصر سے منگوا لیے تھے۔

شیئر: