Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 24 گھنٹے کاروبار، لیبر کوڈ کیا ہوں گے؟

سعودی عرب میں کاروباری اداروں اور مقامی افراد کو اپنی دکانیں 24  گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم رات کے اوقات میں ملازمین کے حقوق کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔
رات کو ڈیوٹی انجام دینے والے ملازمین کے لیے لیبر کوڈ میں ضوابط اور شرائط کے ساتھ دورانیہ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ رات کے اقات میں کام کا دورانیہ گیارہ بجے سے صبح 6 بجے تک ہوگا۔

عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق قواعد و ضوابط میں یہ امر یقینی بنانا ہو گا کہ رات کے اوقات میں کام کرنے والے ملازمین کے حقوق محفوظ ہوں اور وہاں صحتمند ماحول کا اہتمام کیا جائے۔کوئی بھی ادارہ یا کاروباری مرکز نائٹ شفٹ میں ملازمین سے لگاتار کام نہ لے اورانہیں ہر 3 ماہ بعد دن کے اوقات میں ذمہ داریاں دے۔
وزارت محنت و سماجی ترقی نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیغام میں آجروں سے کہا ہے کہ وہ ملازمین کی صحت کی بیمہ پالیسی نیز کام کے اوقات اور تنخواہوں میں موازنے کا خیال رکھیں۔ رات اور دن کی شفٹ کے کارکنوں میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے اور انہیں مساوی حقوق حاصل ہوں۔

جو ادارے 24 گھنٹے کام کرنے کے خواہشمند ہیں وہ اپنے ایسے ملازمین جو صحت کے مسائل سے دوچارہیں یا عمررسیدہ یا گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ 24 ہفتے کی حاملہ خواتین کو رات کے اوقات میں ڈیوٹی لینے سے اجتناب برتیں۔
جدہ اور مکہ مکرمہ میں فاسٹ فوڈ کا بزنس کرنے والے مصعب حریری نے بتایا کہ وہ اپنا کاروبار چلانے کے لیے وزارت کے اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ ایک طرح سے مقامی افرادی قوت کی حمایت ہے اور اس سے ضرورتمندوں کو ملازمت فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

 صرف ایک ہی مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے کہ خاندانی ذمہ داریوں کے پیش نظر مقامی افراد کو رات کی شفٹ میں کام کے لیے مشکل ہو۔ 
کھانے پینے کی دکانیں پہلے ہی رات 2ب جے تک کھلتی ہیں اور اختتام ہفتہ و تعطیلات کے ایام میں رات دیر گئے کام ہوتا ہے اب 24 گھنٹے کام کرنے سے مزید کارکنوں کو مواقع ملیں گے اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

 خاص طور پر جدہ جیسے شہر میں اس کی زیادہ ضرورت ہے جہاں لوگ ساری رات بھی جاگتے ہیں اور انہیں مختلف نوعیت کی اشیاءکی ضرورت ہوتی ہے۔
سعودی قانونی مشیر دیمہ الشریف نے کہا کہ24 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دینے کے فیصلے سے یقینی طور پراس کے مطلوبہ اہداف حاصل کرنا ہے۔ حالات کے پیش نظر نائٹ شفٹ میں کام کرنے والی خواتین کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔
  • سعودی عرب کی خبروں کے لیےواٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: