Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحوں کی بڑی تعداد سعودی عرب آنے کی خواہشمند کیوں؟

سیاحتی ویزہ قوانین میں کی جانے تبدیلیوں سے سعودی سیاحت کو فروغ ملا ۔ فوٹو: الوطن
سعودی عرب میں شعبہ سیاحت کے قوانین میں کی جانے والی تبدیلیوں کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ دنیا کے 22 فیصد افراد سعودی عرب خصوصاً جدہ کے قدیم علاقے کی سیاحت کے خواہشمند ہیں۔
برطانوی کمپنی ’یو گوو‘ کی جانب سے کیے گئے سروے کے حوالے سے عربی روزنامے الوطن نے لکھا ہے کہ برطانوی کمپنی نے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 9521 افراد سے سعودی عرب جانے کے حوالے سے ان کی رائے لی۔ شرکاء میں امریکہ، چین، ملیشیاء، برطانیہ اور دیگر ممالک کے شہری شامل تھے۔

سعودی عرب میں تاریخی سیاحت کے مثالی مقامات ہیں ۔ فوٹو ۔ سیدتی میگزین

سروے میں شریک چینی شہریوں کی اکثریت نے العلاء کے علاقے میں واقع تاریخی قصبے ’مدائن صالح‘ کی سیر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دیگر افراد کا کہنا تھا کہ وہ جدہ کے قدیم علاقے ’البلد‘، جہاں آج بھی پرانی عمارتیں موجود ہیں، اورجنہیں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کیا گیا ہے، دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
سروے میں سعودی عرب میں شعبہ سیاحت کے حوالے سے قوانین میں کی جانے والی تبدیلیوں کے حوالے سے شرکاء نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے بہترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا  ’شعبہ سیاحت کی جانب سے سعودی عرب کا آن آریول ویزہ جاری کرنے کا فیصلہ بہت بہتر ہے اس سے سیاحوں کو آنے میں سہولت ہو گی۔‘
چینی شہریوں کی اکثریت نے مدائن صالح جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں ہم نے دستاویزی فلمیں دیکھی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں وہ مقامات دیکھنے کی خواہش ہے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ قبل ازیں سعودی عرب جانے کے لیے ویزہ حاصل کرنے کا مرحلہ کافی پیچیدہ ہوتا تھا مگر اب بہت آسانی ہو گئی ہے۔

چینی سیاحوں کی اکثریت مدائن صالح جانے کی خواہشمند ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا 

واضح رہے سعودی عرب کی جانب سے یورپی یونین، امریکہ یا برطانیہ کا کارآمد ویزہ رکھنے والے کسی بھی ملک کے شہری کو سعودی عرب آتے ہی ایئر پورٹ پر سیاحتی ویزہ جاری کرنے کے احکامات صادر کر دیئے گئے ہیں۔ 
آن آریول ویزہ دینے کے بارے میں سیاحتی کمیٹی نے تمام ایئر پورٹس اور بری سرحدی چوکیوں پر بھی خصوصی انتظامات کرتے ہوئے وہاں عملے کو بھی متعین کیا ہے جبکہ مخصوص ویزہ کائونٹرز بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔

شیئر: