Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوور میوزیم: گھڑ سواری کا فن، مشرق و مغرب مد مقابل

’ابوظبی لوور میوزیم‘  میں خصوصی نمائش کا اہتمام کیا جا رہا ہے (فوٹو: الشرق الاوسط)
مشرقی اور مغربی ممالک میں گھڑ سواری کا فن قابل فخر تاریخی سرمایہ مانا جاتا ہے۔ ان ممالک کی اقوام کے نزدیک شہسواری کا اپنا اپنا تصور ہے۔
ان ممالک میں گھڑ سواری کے فن کے حوالے سے ’ابوظبی لوور میوزیم‘  19 فروری سے 30 مئی 2020ء تک خصوصی نمائش کا اہتمام کر رہا ہے۔
اس نمائش کو ’گھڑ سواری کا فن: مشرق اور مغرب ایک دوسرے کے مد مقابل‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ 
الشرق الاوسط  کے مطابق نمائش میں 130 سے زیادہ شاہکار پیش کیے جائیں گے۔ ان شاہکاروں میں عالم اسلام اور عیسائی دنیا میں گیارہویں صدی عیسوی سے لے کر سولہویں صدی عیسوی کے دوران کی شہسواری کی ثقافت منعکس کی جائے گی۔

نمائش میں شہسواری کی ثقافت منعکس کی جائے گی۔ (فوٹو: الشرق الاوسط)

گیارہویں صدی سے لے کر سولہویں صدی عیسوی تک عالم اسلام اور عیسائی ممالک میں گھڑ سوار مختلف قسم کی زرہیں استعمال کیا کرتے تھے۔ ان کے نمونے نمائش میں رکھے جائیں گے۔
 شہسواری کے مناظر کی تصویر کشی کرنے والے پھول بوٹوں والے قلمی نسخے بھی نمائش میں سجائے جائیں گے، جبکہ گھڑ سواروں کی امتیازی خصوصیات مثلاً شجاعت، اخلاص، ایمانداری وغیرہ کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔ 
اس دور میں عیسائی ہوں یا مسلمان ہوں دونوں دنیاؤں کے منتخب گھڑ سوار شجاعت، ایمانداری اور اخلاص کو اپنی پہچان بنائے ہوئے تھے۔
نمائش میں عراق، ایران، مصر اور شام میں گھڑ سواروں کے نمونے دکھائے جائیں گے، جبکہ یورپی ممالک میں فرانس اور جرمنی کے گھڑ سواروں کی خصوصیات نمایاں کرنے والے شاہکار پیش کیے جائیں گے۔
یہ نمائش شہسواری کی دنیا میں مذکورہ ممالک میں رائج روایتوں میں مماثلت کے پہلو اجاگر کرے گی۔ یہ بھی بتایا جائے گا کہ جنوبی سپین، صقلیہ اور شام وغیرہ میں ملاپ کے باعث جو ثقافتی لین دین ہوا ہے وہ کیا تھا او راس کے کیا اثرات مرتب ہوئے۔

 نمائش پیرس کے قومی عجائب گھر کلونی میوزیم کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے (فوٹو: الشرق الاوسط)

’لوور سیزن ابوظبی (2019-20)‘ کے تحت  ہونے والی نمائش میں ایک اہم عنوان ’بدلتے ہوئے معاشرے‘ ہوگا۔ اس میں  یہ بتایا جائے گا کہ کس طرح بدلتے ہوئے تاریخی حالات نے شہسواری سے متعلق شاہکار کی تخلیق پر اثرات ڈالے۔
ابوظبی میں منعقد کی جانے والی نمائش پیرس کے قومی عجائب گھر کلونی میوزیم کے تعاون سے ہوگی۔ اس سلسلے میں فرانس کے عجائب گھروں کی ایجنسی بھی تعاون کرے گی۔
نمائش میں داخل  ہوتے ہی شائقین کو دو دیوہیکل مضبوط زرہیں نظر آئیں گی۔ ان میں سے ایک تو عثمانی گھڑ سوار کی زرہ ہو گی۔ اس کا تعلق پندرہ صدی عیسوی کے اواخر سے ہے۔  اسی کے پہلو میں یورپی گھڑ سوار کی زرہ بھی رکھی جائے گی جس کا تعلق 16 ویں صدی عیسوی کی پہلی سہ ماہی سے ہے۔

شیئر: