Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران نے عراقی وزیر اعظم کو مطلع کیا تھا‘

’ تہران نے عراق کو یقین دلایا تھا کہ بمباری امریکی فوج کے ٹھکانوں تک محدود رہے گی‘ ( فوٹو: العربیہ)
عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ’ایران نے آدھی رات کے بعد زبانی پیغام دے کر بتایا تھا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کی انتقامی کارروائی شروع ہوچکی ہے یا تھوڑی دیر بعد شروع ہونے والی ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ ’ایران نے عبدالمہدی کو پیغام دیا تھا کہ وہ صرف ان مقامات پر حملہ کرے گا جہاں امریکی افواج موجود ہیں۔ ایران نے ان ٹھکانوں کی نشاندہی نہیں کی تھی‘۔ 

’ ایران نے عراق میں امریکیوں پر حملوں سے ہمارے ملک کو آگاہ کردیا تھا‘ ( فوٹو: العربیہ)

عراقی ترجمان نے توجہ دلائی ہے کہ ’اربیل میں الحریر فوجی اڈے اور الانبار میں عین الاسد فوجی اڈے کے امریکی حصے پر میزائل حملے کے وقت امریکہ نے عراقی وزیر اعظم سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا‘۔
العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے کہا ہے کہ ’ایران نے عراق میں امریکیوں پر حملوں سے ہمارے ملک کو آگاہ کر دیا تھا‘۔ 
ٹی وی کے مطابق عبد المہدی نے کہا ہے کہ ’تہران نے عراق کو یقین دلایا تھا کہ بمباری امریکی فوج کے ٹھکانوں تک محدود رہے گی‘۔
عبد المہدی نے یہ بھی کہا ہے کہ ’ابھی تک ہمیں حملوں سے امریکی یا عراقی افواج کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی‘۔

شیئر: