Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ماں دو سال کی عمر میں چھوڑ گئی، ڈیڑھ کروڑ ہرجانہ دے‘

ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت 13 جنوری کو ہوگی (فوٹو: سوشل میڈیا)
انڈیا کے شہر ممبئی کی ہائی کورٹ میں ایک 40 سالہ شخص نے اپنی ماں پر یہ الزام لگاتے ہوئے ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے کہ وہ انہیں صرف دو سال کی عمر میں انجان شہر میں اکیلا چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔
سری کانت نامی درخواست گزار ممبئی میں ایک میک اپ آرٹس ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کی ماں کی جانب سے صرف دو سال کی عمر میں ایک انجان شہر میں اکیلا چھوڑ کر چلے جانے کے باعث انہوں نے ذہنی اذیت اور صدمے سے بھرپور زندگی گزاری ہے لہذا ان کی ماں آرتی مسکار اور ان کے سوتیلے باپ اودے مسکار کو انہیں ہرجانہ ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں مزید لکھا ہے کہ ان کی ماں کی پہلی شادی دیپک نامی شخص سے ہوئی تھی جن کے ہاں وہ 1979 میں پیدا ہوئے تھے۔ اس وقت ان کے ماں باپ انڈیا کے شہر پونے میں رہتے تھے۔
سری کانت نے الزام لگایا ہے کہ ان کی ماں پونے سے ممبئی منتقل ہو کر بالی وڈ میں کام کرنا چاہتی تھیں مگر وہ گھریلو حالات کی وجہ سے اگلے دو سال تک ایسا نہ کر سکیں۔ ستمبر 1981 میں ایک دن وہ انہیں (سری کانت) اپنے ساتھ لے کر گھر سے نکلیں اور ممبئی پہنچ گئیں جہاں انہوں نے سری کانت کو ٹرین میں چھوڑ دیا۔
درخواست گزار نے مزید لکھا ہے کہ ٹرین میں سے انہیں ایک ریلوے آفیسر نے اُٹھایا اور ممبئی کے چلڈرن ہوم میں چھوڑ دیا۔ اس کے بعد 1986 میں ان کی نانی نے ایک عدالتی کیس کے ذریعے انہیں چلڈرن ہوم سے واپس لیا اور ان کی خالہ نے ان کی پرورش کی۔
سری کانت نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ انہیں 2017 میں اپنی ماں کے بارے میں علم ہوا جس کے بعد انہوں نے اُن کا موبائل نمبر تلاش کرکے انہیں فون کیا اور پوچھا کہ کیا وہ واقعی ان کے بیٹے تھے؟
درخواست گزار کے مطابق ان کی ماں نے تسلیم کیا کہ وہ انہی کے بیٹے تھے تاہم انہوں نے انہیں ’ناگزیر حالات‘ کی وجہ سے ٹرین میں چھوڑ دیا تھا۔

سری کانت کا الزام ہے کہ ان کی ماں انہیں ٹرین میں چھوڑ گئی تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)

’میں بعد میں اپنی ماں اور ان کے دوسرے شوہر سے ملا تاہم انہوں نے مجھے کہا کہ وہ ان کے بچوں کے سامنے اپنی اصلیت نہ بتائیں۔ میرے جیسا بندہ جس نے پہلے ہی اپنی ساری زندگی چلڈرن ہوم اور رشتے داروں کے گھروں میں پناہ لے کر گزاری تھی، اس کے لیے یہ ناقابل قبول شرط مزید تباہ کن تھی۔‘
سری کانت نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی ماں یہ اعلان کریں کہ وہ انہی کے بیٹے ہیں اور یہ کہ وہ انہیں ٹرین میں اکیلا چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔’آرتی اور اودے نے میرا دماغی سکون برباد کیا ہے جس کے لیے انہیں ہرجانہ ادا کرنا چاہیے۔‘
اس درخواست پر سماعت 13 جنوری کو ہائی کورٹ کے جج اے کے مینن کی عدالت میں ہوگی۔

شیئر: