Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق ڈی جی آئی ایس پی آر کے مقبول بیانات

پاکستان کی مسلح افواج کے سابق ترجمان میجر جنرل آصف غفور اپنی حاضر جوابی اور حس مزاح کے حوالے سے بھی خبروں میں رہے تاہم ان کی چند ٹویٹس اور جملے متنازعہ بھی ہوئے۔ ان کی کچھ ٹویٹس دنیا بھر میں مشہور ہوئیں تو کچھ باقاعدہ سول ملٹری تعلقات کے لیے حوالہ بن چکی ہیں۔
شاید آج تک سب سے زیادہ زیر بحث رہنے والی ٹویٹ انہوں نے 29 اپریل 2017 کو کی۔ ٹویٹ میں انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے ڈان لیکس کے حوالے سے کیے جانے والے نوٹیفیکیشن کو مسترد کر دیا تھا۔
اس ٹویٹ کو تقریباً 24 ہزار لوگوں نے لائیک کیا جبکہ 10 ہزار سے زائد بار ری ٹویٹ کیا گیا اس کے علاوہ ہزاروں لوگوں نے اس پر تبصرہ بھی کیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی کابینہ کی طرف سے شدید اعتراض کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس ٹویٹ کو واپس لینے کا اعلان ایک اور ٹویٹ کے ذریعے کر دیا مگر یہ ٹویٹ آج تک ڈیلیٹ نہیں کی گئی۔
گذشتہ سال فروری میں پاکستان ائیر فورس کی طرف سے انڈیا کے دراندازی  کرنے والے جہاز گرائے جانے کی ان کی ٹویٹ بھی بہت مقبول ہوئی۔ اس ٹویٹ کو 39ہزار پانچ سو دفعہ ری ٹویٹ کیا گیا جبکہ ایک لاکھ 15 ہزار دفعہ لائیک کیا گیا۔
25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد 26 جولائی کو میجر جنرل آصف کے پرسنل اکاونٹ سے کیا گیا ٹویٹ بھی خاصا زیر بحث رہا جس میں انہوں نے قرانی آیت شیئر کی تھی جس کا ترجمہ ہے ’وہ (اللہ) جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلیل کرتا ہے‘ ۔ مسلم لیگ نواز کے حامیوں نے اسے اپنی جماعت کی انتخابی ہار پر طنز گردانا اور ٹویٹر کے ذریعے اس پر خاصی تنقید بھی کی۔  
ان کی تعیناتی کے آخری ایام میں ان کی اپنے پرسنل ٹویٹر اکاونٹ  سے صحافی ثنا بُچہ کے ساتھ  نوک جھونک کی وجہ سے ان پر تنقید بھی ہوئی تاہم بعد میں انہوں نے اپنی ٹویٹس ڈیلیٹ کر کے صلح کا سفید پرچم لہرا دیا تھا۔ اسی طرح پاکستان سے باہر رہنے والے چند افراد کے ساتھ بھی ٹویٹر پر ان کی نوک جھوک بھی چلتی رہتی تھی اور بعض اوقات اشاروں میں قابل اعتراض الفاظ کا بھی استعمال کیا گیا۔
ٹویٹس کے علاوہ میجر جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنسز میں ادا کیے گئے بعض جملے بھی بہت مشہور ہوئے تھے اور ملکی اور غیر ملکی اخباروں کی ہیڈ لائن بھی بن گئے تھے۔
جس میں سے ایک تھا ’خاموشی کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے۔‘
 

26فروری 2019 کو انڈیا کی طرف سے پاکستانی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے جو فقرے ادا کیے انہیں بہت شہرت حاصل ہوئی۔ انہوں نے انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ہمارے سپرپرائز کا انتظار کرو ہم آپ کو سرپرائز دیں گے‘ اس کے اگلے دن پاکستان نے انڈیا کے دو جنگی طیارے مار گرائے تھے اور انڈین پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار بھی کر لیا تھا جسے بعد میں چائے پلا کر وزیراعظم عمران خان کے امن کے پیغام کے طور پر انڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے لیے کہا گیا ان کا انگریزی فقرہ ’ٹائم از اپ‘ (مہلت ختم ) بھی کافی مشہور ہوا تھا۔

 

شیئر: