Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ماں بننے کا مطلب اپنے خوابوں کی قربانی دینا نہیں‘

’جب ایک عورت ماں بنتی ہے تو سمجھا جاتا ہے کہ اب اس کی دنیا ختم ہوگئی ہے‘ (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا کی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا خیال رکھنے والوں کی کمی نہیں ہے۔ ’میرے بیٹے کی گرد لوگوں کا ہجوم رہتا ہے جو اس کا ہر وقت خیال رکھتے ہیں اور یہ تعداد میرے گرد رہنے والے لوگوں سے کہیں زیادہ ہے۔ صرف یہی ایک وجہ ہے کہ میں اپنا 100 فیصد ٹریننگ کو دینے کے قابل ہوں۔‘
ثانیہ مرزا نے حال ہی میں یوکرین کی کچونک کے ساتھ ہوبرٹ انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں کھیلے گئے ویمنز ڈبلز میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹینس سٹار نے اتوار کو انٹرویو میں بتایا کہ ’ایک سال کے ازہان کے ساتھ زندگی تھوڑی مختلف ہے۔ یہ تھوڑا بہت مشکل ہے۔ وہ اب بھی اسی بستر پر سوتا ہے جس پر میں سوتی ہوں اور رات کو کئی بار جاگتا ہے۔ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میری مدد کے لیے بہت سارے لوگ ہیں۔ میری والدہ ہوتی ہیں، میرے والدین میرے ساتھ پورا تعاون کرتے ہیں،میں ان کے بغیر یہ سب کرہی نہیں سکتی تھی۔‘

ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کہتی ہیں کہ ’ایک سال کے ازہان کے ساتھ زندگی تھوڑی مختلف ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

مرزا کا ہمیشہ سے یہ ماننا ہے کہ ان کے لیے ٹینیس ہی سب کچھ ہے اور اب وہ اپنے بیٹے کو اپنے لیے حوصلے کی نئی وجہ سمجھتی ہیں۔
’میں امید کرتی ہوں کہ جب وہ کچھ سالوں میں ٹینیس کو سمجھنا شروع کرے گا تو وہ مجھ پر فخر کرے گا۔‘
ثانیہ مرزا نے 2016 میں سوئٹزرلینڈ کی مارٹینا ہنگس کے ساتھ آسٹریلین اوپن گرینڈ سلام ٹینس مقابلوں میں خواتین کا ڈبلز مقابلوں کا فائنل جیتا تھا۔
33 سالہ ثانیہ جو پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی شعیب ملک کی اہلیہ ہیں، کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا کی خواتین کو یہ دکھانے کی خواہشمند ہیں کہ ماں بننے کا مطلب اپنے خوابوں کی قربانی دینا نہیں ہے۔

انیہ مرزا نے 2016 میں آسٹریلین اوپن گرینڈ سلام ٹینس مقابلوں میں خواتین کا ڈبلز مقابلوں کا فائنل جیتا تھا (فوٹو:اے ایف پی)

’مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دنیا کے جس حصے سے میرا تعلق ہے وہاں جب ایک عورت ماں بنتی ہے تو ایسا سمجھا جاتا ہے کہ اب اس کی دنیا ختم ہوگئی ہے اور اب بچے ہی سب کچھ ہیں۔‘
مجھے ایسا لگتا ہے کہ خواتین کو یہ سمجھایا جاتا ہے کہ اگر وہ باہر نکلتی ہیں اور اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے کوشش کرتی ہیں تو شاید وہ بہترین مائیں نہیں بن سکتیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ سوچ بدلے گی۔‘
ثانیہ مرزا کا مزید کہنا تھا کہ ’میں امید کرتی ہوں کہ اگر میری کامیابی کسی ایک عورت کو بھی اپنے خواب کو پورا کرنے کا حوصلہ دیتی ہے اور انہیں متاثر کرتی ہے تو یہ میرے لیے بہت فائدہ مند ہوگا۔‘

شیئر: