Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف پانچ وکٹوں سے کامیاب

بنگلہ دیش نے 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے (فوٹو: پی سی بی) 
بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹی20 میچ میں پاکستان نے شعیب ملک کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پانچ وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔
لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کے کپتان محمود اللہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ مہمان ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 141رنز بنائے۔
142 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو پہلا نقصان پہلے ہی اوور میں باابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا۔  پاکستانی کپتان شفیع الاسلام کی گیند پر وکٹ کیپر لٹن داس کو کیچ تھما بیٹھے جبکہ محمد حفیط 17 رنز بنا کر مستفیض الرحمان کا شکار بنے۔
شعیب ملک اور اپنا پہلا میچ کھیلنے والے احسان علی نے تیسری وکٹ کے لیے 46 رنز کی شراکت قائم کر کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب جاری رکھا لیکن احسن علی 36 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد امین الاسلام کا شکار بن گئے۔
افتخار احمد اور شعیب ملک نے سکور 117 تک پہنچایا جس کے بعد افتخار احمد بھی پویلین لوٹ گئے لیکن دوسرے اینڈ سے شعیب ملک ڈٹے رہے۔ عماد وسیم صرف چھ جبکہ افتخار احمد 16 رنز بنا سکے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے شفیع الاسلام نے دو جبکہ مستفیض الرحمان، امین الاسلام اور سومیا سرکار نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل بنگلہ دیش کی جانب سے اوپنر تمیم اقبال اور محمد نعیم نے 71 رنز کی شراکت داری قائم کی تاہم مڈل آرڈر بیٹسمن تیزی سے رنز نہیں بنا سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔ 
تمیم اقبال نے 39 جبکہ محمد نعیم نے 43 رنز سکور کیے۔ بنگلہ دیش کے کپتان محموداللہ نے 19 رنز بنائے، لٹن ڈاس 12، عفیف حسین 9، سومیا سرکار 7 جبکہ محمد متھن 5 رنز بنا سکے۔ 
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث روف اور شاداب خان ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے جبکہ بنگلہ دیش کے دو کھلاڑی رن آوٹ ہوئے۔
پاکستانی سرزمین پر بنگلہ دیش اور پاکستان کی کرکٹ ٹیمیں 12 برس بعد قذافی سٹیڈیم لاہور میں آج پہلے ٹی20 میچ میں آمنے سامنے آئیں۔ 
لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے  پہلے میچ کی ایک اور منفرد بات یہ تھی کہ پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے 13 برس قبل اسی میدان میں بال پِکر کے طور پر کرکٹ سے اپنا تعلق استوار کیا تھا۔ آج انہوں نے اسی میدان میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی۔

محمد حفیط 17 رنز بنا کر مستفیض الرحمان کا شکار بنے (فوٹو: اے ایف پی)

بنگلہ دیشی ٹیم کا دورہ پاکستان ہونے اور نہ ہونے کا طویل انتظار اس وقت ختم ہوا جب باقاعدہ اعلان ہوا کہ دورے کو تین مراحل میں تقسیم کرنے پر اتفاق ہو گیا۔
اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پاکستان میں ٹیم بھیجنے کو تیار نہیں ہے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا تھا کہ بنگلہ دیش پاکستان میں دو ٹیسٹ، تین ٹی20 اور ایک ون ڈے میچ کھیلے گا۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث روف اور شاداب خان ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان تین ٹی20 میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ 25 جنوری جبکہ تیسرا اور آخری میچ 27 جنوری کو اسی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ 
دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی20 کرکٹ میچوں کا موازنہ کریں تو پاکستان کو بنگلہ دیش پر ہمیشہ برتری حاصل رہی ہے۔ اب تک کھیلے گئے 11 میچوں میں سے پاکستان نے نو میں میدان مارا جب کہ بنگلہ دیش نے صرف دو مرتبہ کامیابی سمیٹی ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں آخری مرتبہ 16 مارچ 2016 کو ٹی20 ورلڈ کپ میں کولکتہ کے میدان میں آمنے سامنے آئی تھیں۔ یہ میچ 55 رنز سے پاکستان کے نام رہا تھا۔
اس سے قبل بنگلہ دیشی ٹیم نے 2008 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں 20 اپریل 2008 کو نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹی20 میچ کھیلا گیا۔ اس میچ میں شعیب ملک کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم نے بنگلہ دیش کو 102 رنز سے شکست دی تھی۔

پاکستان کو ٹی20 مقابلوں میں بنگلہ دیش کے خلاف واضح برتری حاصل ہے، فوٹو: سوشل میڈیا

ٹی20 میں پاکستان کی ٹاپ پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے کیا ضروری؟

آئی سی سی کی ٹی20 کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود پاکستانی ٹیم کو اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے بنگال ٹائیگرز کو شکست دینا ہو گی۔
2019 کے دوران پاکستانی ٹیم کو آٹھ ٹی20 میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اسے صرف ایک کامیابی حاصل ہوئی۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس پاکستان کو سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز میں تین صفر کی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جنوری 2018 کے بعد سے ٹی20 کی عالمی رینکنگ میں سرفہرست پاکستانی ٹیم اگر ایک بھی میچ ہاری تو وہ رینکنگ میں اپنی ٹاپ پوزیشن کھو دے گی اور ممکنہ طور پر آسٹریلوی ٹیم اس کی جگہ لے لے گی۔  رینکنگ میں پاکستان کے پوائنٹس 270 ہیں جب کہ آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور انڈیا بالترتیب 269، 265، 262 اور 260 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
اگر بنگلہ دیشی ٹیم ٹی20 سیریز میں تین صفر سے کامیابی سمیٹتی ہے تو وہ 237 پوائنٹس کے ساتھ موجودہ نویں سے ساتویں پوزیشن پر آ سکتی ہے۔ اس صورت میں پاکستانی ٹیم کی رینکنگ پوائنٹس کم ہو کر 262 ہو جائے گی۔

2008 میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنے والی ٹیم کے کپتان شعیب ملک تھے، فوٹو: سوشل میڈیا

جنوری اور فروری میں انڈیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی20 میچز کھیلنا ہیں۔ اسے عرصے میں انگلینڈ جنوبی افریقہ کے مدمقابل ہو گا جب کہ آسٹریلیا بھی جنوبی افریقی ٹیم سے کھیلے گا۔ پاکستان کے بعد رینکنگ میں موجود چاروں ٹیموں کے مقابلوں کے نتائج بھی عالمی رینکنگ میں پاکستانی پوزیشن کو متاثر کر سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر کیا ٹرینڈز ہیں؟

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹی20 سیریز کے لیے سوشل میڈیا صارفین بھی خاصے پرجوش ہیں۔ پاکستانی اور بنگلہ دیشی کھلاڑی بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر میچ سے قبل کی مصروفیات شیئر کر کے اس شوق کو بڑھا رہے ہیں۔
محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے سینیئر کھلاڑیوں سمیت چار نئے کھلاڑیوں کی دستیابی اور دورہ آسٹریلیا کی ناخوش گوار یادوں سے پیچھا چھڑانے کو تیار پاکستانی کپتان بابر اعظم کے لیے حالیہ ٹی20 سیریز نسبتاً آسان سہی لیکن امتحان ضرور ہے۔
پاکستانی ٹیم اور کپتان کے لیے حالیہ سیریز میں فتح اس لیے بھی اہم ہے کہ رواں برس آسٹریلیا میں ٹی20 ورلڈ کپ بھی کھیلا جائے گا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: