Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی طلبہ روسی زبان کیوں سیکھ رہے ہیں؟

روس ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کو 500 سکالر شپ دے گا۔فوٹو : الشرق الاوسط
شام میں روس اور ایران کے درمیان ہم آہنگی کے باوجود روسی اور فارسی زبانوں کی تعلیم کے بارے میں کشمکش ہے۔شامی باشندے روسی زبان سیکھنے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔
الشرق الاوسط نے شامی حکام کے حوالے سے بتایا ’ تعلیمی سال 2020-21 کے دوران روس ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کو 500 سکالر شپ دے گا۔
 یاد رہے کہ ایران کے وزیر تعلیم و تربیت محسن حاجی میرزائی نے شامی کورس میں فارسی زبان کو شامل کرانے کی کوشش کی تھی۔ تہران کی کوشش ہے کہ شام میں فارسی زبان کو دوسری اختیاری زبان کا درجہ دیا جائے۔

شام میں انگریزی اور فرانسیسی زبانیں بھی اختیاری مضامین کے طورپر شامل ہیں۔فوٹو: سوشل میڈیا

شام کے نظام تعلیم میں فارسی زبان، روسی زبان کے چار برس بعد متعارف کرائی گئی تھی۔شام میں انگریزی اور فرانسیسی زبانیں بھی اختیاری مضامین کے طورپر شامل ہیں۔
ایران شام کے سکولوں کی مدد کرچکا ہے۔ خصوصاً ریف حلب اور شام کے دیگر علاقوں کے سکولوں کے ساتھ ایران کا تعاون ریکارڈ پر ہے پہلی مرتبہ ایران نے فارسی زبان کو شام کے سرکاری سکولوں میں دوسری اختیاری زبان کے طور پر متعارف کرانے کی مہم چلائی ہے۔

پرائمری سکولوں میں 22 ہزار شامی طلبہ روسی زبان سیکھیں گے۔فوٹو : الشرق الاوسط

 روسی خبر رساں ادارے سپوٹنک کے مطابق شام میں حالیہ برسو ں کے دوران مختلف عمر کے بچے روسی زبان سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کررہے ہیں۔
2020 کے حوالے سے توقعات ظاہر کی گئی ہیں کہ پرائمری سکولوں میں 22 ہزار شامی طلبہ روسی زبان سیکھیں گے۔
 

شیئر: