Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغاوت کا الزام: مظاہرین کی رہائی کا حکم

عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں کی رہائی کے لیے کئی ملکوں میں مظاہرے کیے گئے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو رہا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماؤں عمار راشد، نوفل سلیمی، سیف اللہ نصر اور دیگر زیر حراست افراد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
گذشتہ سماعت پر عدالت نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ اور ڈپٹی کمشنر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

 

عدالت نے تمام ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف درج مقدمے پر اسلام آباد کے آئی جی اور ڈپٹی کمشنر کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغاوت کا مقدمے درج کرنے پر انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ اداروں اور حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنا ہے، بتایا جائے کس بنیاد پر بغاوت کا بنایا گیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آخری بار اسلام آباد میں کب بغاوت کا مقدمہ درج ہوا؟ انڈیا کے مقابلہ میں پاکستان کو اس بات پر فخر کرنا چاہیے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عدالت میں ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ ’پڑھے لکھے لوگوں پر بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی آپ سے امید نہیں تھی۔‘ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ان کو اس حکومت سے یہ امید نہیں تھی۔ 
عدالت میں پیش ہونے والے ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید سے پوچھا گیا کہ مظاہرین کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کیسے لگائی گئیں؟ ڈی آئی جی نے جواب دیا کہ ان کو مجسٹریٹ کی شکایت آئی تھی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا وہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھول گئے؟ ریاست کو تو اپنے شہریوں کا تحفظ کرنا چاہیے۔
مقدمے کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پریس کلب کے باہر سے گذشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے رکن محسن داوڑ سمیت 29 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر غداری اور بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
محسن داوڑ اور تین خواتین سمیت چھ ملزمان کو اگلے دن رہا کر دیا گیا تھا جبکہ دیگر کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔
قبل ازیں سیشن جج نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی جس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی۔

شیئر: