Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہواوے امریکہ میں مقدمہ ہار گئی

امریکہ نے 2018 میں ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی لگائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ امریکہ میں مصنوعات فروخت کا حق رکھنے پر مقدمہ ہار گئی ہے۔
امریکہ کی عدالت نے کہا ہے کہ ’امریکی سرکاری ادارے ہواوے ٹیکنالوجی کمپنی سے مصنوعات کی خریداری پر پابندی لگانے کا حق رکھتے ہیں۔‘
چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے گذشتہ سال امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا کہ اس کی مصنوعات کی خریداری پر پابندی عائد کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
2018 میں امریکی حکومت نے سرکاری اداروں پر چینی کمپنی ہواوے اور زیڈ ٹی ای کی مصنوعات استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے چند ماہ بعد ہواوے نے امریکی حکومت کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنچ کر دیا تھا۔
ہواوے نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ امریکی کانگریس ہواوے کے خلاف ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ کانگریس کے مطانق ہواوے کی مصنوعات کے استعمال سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج آموس مزانت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ ’کانگریس کی تحقیقات کے تناظر میں عدالت کا فیصلہ بالکل درست ہے۔‘
ہواوے نے عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ دیگر راستے استعمال کرتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کرے گی۔‘
امریکہ متعدد بار متنبہ کروا چکا ہے کہ ہواوے کا سسٹم دیگر ممالک پر جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیگر ممالک پر بھی زور ڈال رہے ہیں کہ وہ ہواوے کی مصنوعات نہ استعمال کریں۔

ہواوے کی ایک اعلیٰ عہدیدار 2018 سے کینیڈا میں گرفتار ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ کے خدشات میں شدت ہواوے کے ٹیلی کمیونیکشن کی دنیا میں آگے بڑھنے اور ایپل اور سام سنگ کے مقابلے میں بہترین سمارٹ فون بنانے کے بعد سے آئی ہے۔
دنیا بھر میں فائیو جی انٹرنیٹ متعارف کروانے میں بھی ہواوے اہم کرداد ادا کرنے جا رہی ہے۔ فائیو جی انٹرنیٹ کی تیز ترین سروس سمجھی جاتی ہے جس سے مصنوعی ٹیکنالوجی اپنانا آسان ہو جائے گا۔
ہواوے کی مصنوعات کو دیگر فائیو جی مہیا کرنے والی کمپنیوں سے زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے۔ ہواوے کے علاوہ سویڈن کی اریکسن اور فن لینڈ کی نوکیا کا شمار بھی فائیو جی ٹیکنالوجی مہیا کرنے والی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ فی الحال کوئی امریکی کمپنی فائیو جی میں ان کمپنیوں کا مقابلہ نہیں کر سکی ہے۔
گذشتہ ہفتے بھی امریکہ نے ہواوے پر امریکی کمپنیوں کی حساس معلومات چرانے کا الزام لگایا تھا۔ ہواوے کی چیف فنانشل آفیسرمنگ وانژو کو امریکی احکامات پر 2018 میں کینیڈا میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ منگ وانژو کو امریکی معاشی پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: