پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کی افتتاحی تقریب میں میزبانی کے بعد تنقید کا نشانہ بننے والے احمد گوڈیل کا کہنا ہے کہ میرے والدین کو تو بخش دیں۔
پی ایس ایل تقریب کے دوران ان کے انداز میزبانی پر تنقید ہوئی تو احمد گودیل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا ’جو لوگ مجھے ٹرولنگ کا نشانہ بنانے اور خالص جلن کی وجہ سے میرا مذاق اڑا رہے ہیں، یہ ہضم نہیں کر پا رہے کہ کوئی یہاں تک کیسے پہنچ سکتا ہے۔ آپ سب کی محبتوں، نفرتوں، احترام، ہتک اور تعاون کا شکریہ۔ آخر میں: محنت کر حسد نہ کر‘۔
Two thumbs up for all the people who are trolling me and trying to mock me just because of pure jealousy and can’t digest how someone can reach till here.
Thank you for all the love, hate, respect, direspect and support!!
In the end : Mehnat kar , hasadd na kar! ☺️ pic.twitter.com/hw2id7cfPr— Ahmed Godil (@VJGodil) February 20, 2020
یہ پیغام سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر اور فیس بک پر ان سے متعلق بننے والی میمز، خاکوں اور لطائف سمیت طنزیہ اپ ڈیٹس کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔
مزید پڑھیں
-
’کمنٹری پنجابی میں ہو تو مزہ آ جائے‘Node ID: 459616
-
’پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب شورشرابا، کروڑوں روپے ضائع‘Node ID: 460361
بیا علی زیب نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’اپنی پہلی بڑی پرفارمنس کے بعد گوڈیل کی جانب سے ایسا میسج دل جیتنے کا باعث نہیں بن سکتا۔ انہیں کہنا چاہیے تھا کہ وہ مستقبل میں بہتری کی کوشش کریں گے، ایسا کرکے وہ بڑے آدمی بن سکتے تھے۔ آپ سوشل ٹرولنگ نہیں روک سکتے لیکن آپ کھلے عام بولے جانے والے اپنے الفاظ پر قابو رکھ سکتے ہیں۔‘
Godil didn't win hearts by giving such statement right after his first big performance. He could have said that he'd improve in future, that surely would've made him a bigger person. You can't control social trolls but you can always control your words that you speak openly.
— Biya Ali Zaib. (@BiyaAli9) February 21, 2020
فیس بک پر جاری کی جانے والی اپنی ایک ویڈیو میں احمد گوڈیل نے کہا وہ حیران ہیں کہ لوگ انہیں ٹرولنگ کا نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟ کیا غلط ہوا، ان سے کہاں کچھ کمی رہی؟ کیا سٹیج پر دھوپ کے چشمے پہننا غلط تھا، اونچا بولنے کو آپ سب نے وزیراعظم عمران خان کی نقل سمجھا کیا یہ کوئی مسئلہ تھا؟ یا میری طویل گفتگو مسئلہ رہی؟
ویڈیو کے ساتھ دیے گئے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ’تنقید کریں لیکن تعمیری انداز میں، ذاتی سطح پر نہ اتریں اور خدارا مجھے یا میرے اہل خانہ کو تضحیک کا نشانہ نہ بنائیں۔‘
انہوں نے لکھا ’میں جانتا ہوں کہ پی ایس ایل ایونٹ ایک بڑی سرگرمی تھی جس کے متعلق لوگ حساس بھی ہیں اور زیادہ توقعات بھی رکھتے ہیں۔ آنے والے وقت میں کوشش کروں گا کہ ان توقعات پر پورا اتر سکوں اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں‘۔
انہوں نے لکھا کہ ’وہ تہہ دل سے سچے پاکستانی ہیں اور چاہتے ہیں کہ ملک کے نوجوان ٹیلنٹ کو سراہا جائے اور نقلیں اتارنے کے بجائے اسے پروموٹ کیا جائے۔ ایسا نہ ہوا تو نیا ٹیلنٹ یہ سوچ کر سامنے آنے سے گھبرائے گا کہ اسے 22 کروڑ لوگ ٹرول کریں گے۔‘
پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو میں پہلی بار تمام میچز پاکستان میں منعقد کیے جا رہے ہیں۔
جمعرات 20 فروری کو کراچی میں افتتاحی تقریب اور پہلے میچ سے شروع ہونے والا ٹورنامنٹ 22 مارچ تک جاری رہے گا۔ پی ایس ایل کا فائنل اور اختتامی تقریب لاہور میں منعقد کیا جائے گا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں