Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک ہزار سے زائد القاعدہ اراکین پکڑے‘

فوجی ترجمان کے مطابق آپریشن رد الفساد کے دوران 1200 سے زائد فوجی کارروائیاں کی گئیں (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے جمعرات کو دعوٰی کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران پاکستانی فوج نے القاعدہ کے ایک ہزار سے زائد شدت پسند پکڑے یا مارے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں آئی ایس پی آر کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جی ایچ کیو راولپنڈی میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ’دہشت سے سیاحت‘ تک کے سفر میں نہ صرف یہ کہ اس کے 80 ہزار سے زائد لوگ قربان ہوئے بلکہ 180 ارب ڈالر سے زیادہ کا مالی نقصان بھی ہوا۔
’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 1200 سے زائد چھوٹی بڑی فوجی کارروائیاں کی گئیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشنز کیے گئے۔ ہزار سے زیادہ القاعدہ کے شدت پسند پکڑے یا مارے گئے۔ آج قبائلی علاقوں کا صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم ہو جانا امن کی جیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے فائدے میں ہے اور پاکستان کی کوششوں سے ہی افغان امن معاہدے پر دستخط ہونے جا رہے ہیں جس کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔
انہوں نے افغان امن معاہدے کے لیے مذاکرات میں تعطل کے تاثر کو بھی رد کر دیا۔
انڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہونے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ ایسا ہونے کی صورت میں یہ ارادوں اور کنٹرول سے باہر ہو جائے گی۔ تاہم پاکستان انڈین قیادت کے بیانات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے اور ہر قسم کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

’رواں سال اب تک انڈیا 384 مرتبہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے‘ (فوٹو: اردو نیوز)

بابر افتخار نے کہا کہ ’رواں سال اب تک انڈیا 384 مرتبہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے جس میں دو شہری شہید اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔‘
گذشتہ سال 27 فروری کو انڈیا کے ساتھ جھڑپ میں ان کے دو طیارے گرانے اور ایک پائلٹ گرفتار کرنے کا ذکر کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان آج 27  فروری کے دن کو ’یوم تشکر‘ اور ’یوم عزم‘ کے طور پر منا رہا ہے، کیونکہ یہ دن 1947 سے اب تک کی پاکستانی تاریخ میں ایک روشن دن ہے۔

پاکستان 27  فروری کے دن کو ’یوم عزم‘ کے طور پر منا رہا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے خلاف ہونے والی ہر ظاہری یا خفیہ سازش سے مکمل آگاہ ہے۔ مشرقی سرحد پر انڈیا کی طرف سے لگاتار خطرات کا سامنا ہے۔ یہ طرز عمل قیام امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔
کورونا وائرس سے نمٹنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مرض سے لڑنے کے لیے وزارت صحت کی حکمت عملی کار گر ثابت ہوئی ہے۔ جب کہ فوج بھی اس معاملے پر مدد کے لیے تیار ہے اور اس کی طبی سہولیات الرٹ پر ہیں۔

شیئر: