Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اچھے ایئر فونز کے فیچرز

اچھے ایئرفونز کے فیچرز کا معلوم ہو تو خریداری آسان ہو سکتی ہے (فوٹو ان سپلیش)
مارکیٹ میں ہر خاص و عام برانڈ کے طرح طرح کے ایئر فونز کی بھرمار ہونے کے باوجود ایک اچھا اور پائیدار ایئر فون ملنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔ لیکن اگر آپ کو ایک اچھے ایئر فون کے فیچرز کے بارے میں علم ہو تو اس چیلچ سے نمٹنا آسان ہو جاتا ہے۔ یہ سب فیچرز چیک کر کے اپنی قوتِ خرید کے مطابق اچھے ایئر فونز خریدے جا سکتے ہیں۔
کیا فیچرز ہیں جو کسی ایئر فون کو اچھا ایئر فون بناتے ہیں؟
اقسام:
اِن ایئر: وہ چھوٹے سائز کے ایئر فونز جو آپ کے کان کے اندر سما جاتے ہیں۔
آن ایئر: وہ ایئر فونز جو کسی حد تک آپ کے کان کا بیرونی حصہ کور کرتے ہیں۔
اوور ایئر: بڑے سائز کے وہ ایئر فونز جو آپ کے بیرونی کان کو مکمل  طور پر کور کرتے ہیں۔
ان مختلف اقسام کو بتانے کا مقصد اپنی اپنی عادات اور پسند ناپسند کے مطابق ترجیحات اور انتخاب ہے۔ مطلب اِن ایئر فونز کیونکہ کان کے اندر ہوتے ہیں تو سفر کرتے ہوئے ان کا استعمال زیادہ آسان ہے۔ یونہی اوور ایئر فونز بیرونی شور سے بچاتے ہیں۔
حساسیت یا سینسیٹویٹی:
بلند آواز پسند کرنے والے لوگوں کو خاص طور پر یہ فیچر دیکھنا چاہیے کیونکہ اس سے پتا چلتا ہے کہ آپ کے ایئر فونز کتنی بلند آواز پیدا کر سکتے ہیں۔ زیادہ تر فونز میں اِس کی ویلیو ایک سو دس ڈیسی بلز فی ملی واٹ ہوتی ہے مگر خیال یہ رکھنا چاہیے کہ یہ ویلیو 85 ڈیسی بلز سے کم نہ ہو۔
اِمپِیڈینس:
آپ کے ایئر فونز کو اپنا کام کرنے کے لیے جو پاور چاہیے ہوتی ہے وہ اِمپِیڈینس کہلاتی ہے۔ وہ ایئر فونز جن کی اِمپِیڈینس نسبتاً کم ہوتی ہے وہ کم پاور استعمال کر کے اپنی مکمل صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اچھی آواز پیدا کر سکتے ہیں۔ 
سولہ اوہم تک امپیڈینس اچھی ہے۔ مطلب اگر ایئر فونز کو اپنے فنکشنز کی انجام دہی کے لیے زیادہ پاور درکار ہوگی جتنی فون ڈیلیور نہیں کر پائے گا تو کم پاور کے ساتھ اُس کی آواز کا معیار وہ نہیں ہوگا جو اُس کی ضرورت کے مطابق پاور فراہم کرنے پر ہوسکتا تھا۔

’سینسیٹویٹی‘ فیچر سے ایئر فون کی آواز کی بلندی کا اندازہ ہوتا ہے (فوٹو: ان سپلیش)

فریکوینسی رِسپانس:
وہ فریکوینسی رینج جس میں کوئی ایئر فون آواز پیدا کرسکتا ہے وہ اُس کا فریکوینسی رِسپانس کہلاتی ہے۔ فریکوینسی کی نچلی حد دھمک یا تھاپ (بیس) کے لیے جبکہ انتہائی حد جھنکار (ٹریبل) کے لیے ہوتی ہے۔
زیادہ تر ایئر فونز کا فریکوینسی رِسپانس 20 ہرٹز سے 20 ہزار ہرٹز کے درمیان ہوتا ہے۔ تو اگر آپ کو جھنکار پسند ہے تو آپ انتہائی حد سے نسبتاً بڑی طرف چلے جائیں، جیسے کہ ون مور ٹرِپل ڈرائیور اِن ائیر ہیڈ فونز میں انتہائی حد 40 ہزار ہرٹز ہے۔
ڈرائیور:
جِس ڈرائیور سے آواز پیدا ہوتی ہے وہ زیادہ تر مقناطیس اور کوائل وغیرہ سے بنے ہوتے ہیں۔ گو کہ یہ کوئی ضروری بھی نہیں مگر عام طور پر جتنا ڈرائیور کا سائز بڑا ہوگا آواز اچھی ہوگی۔  
سوِیٹ پروف:
اِس حوالے سے انڈیکیٹر اِن گریس پروٹیکشن یا آئی پی دو نمبرز کے ساتھ ہوتا ہے، پہلا نمبر ٹھوس مطلب گرد وغیرہ سے حفاظت اور دوسرا مائع سے کِس حد تک مدافعت موجود ہے۔
پہلے نمبر کی رینج ایک سے چھ تک اور دوسرے کی ایک سے نو تک ہوتی ہے، تو مطلب آئی پی چھ سات کا مطلب ہے کہ ایئر فونز گرد سے بالکل محفوظ اور ایک میٹر تک پانی کی گہرائی برداشت کر سکتے ہیں۔ یہ فیچر آپکو جِم میں میوزک سنننے کے کام آئے گا۔

بنا تار کے ایئر فونز خریدنے سے پہلے بیٹری لائف چیک کرنا ضروری ہے (فوٹو: ان سپلیش)

نائیس کینسلیشن:
اچھے ایئر فونز میں صلاحیت ہوتی ہے کہ اس میں موجود اندرونی مائکروفون باہر کے شور کے برابر آواز پیدا کر کے اُس کے اثر کو زائل کرتے ہیں۔ مگر وہ ایئرفونز جن میں نائیس کینسلیشن کا فیچر ہوتا ہے، پاور زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ بیٹری پر چلنے والے ایئر بڈز ہیں تو آپ کو اِن کو بار بار چارج کرنا پڑ سکتا ہے۔
بیٹری لائف:
اگر آپ کورڈ لیس یا بنا تار کے ایئر بڈز خرید رہے ہیں تو بیٹری لائف ایک ایسا فیچر ہے جس پر آپ کو غور کرنا ہوگا۔ 20 سے 30 گھنٹے چلنے والی بیٹری کے لیے تو کافی زیادہ رقم خرچ کرنا ہوگی۔ مگر بیٹری اتنی تو ہونی چاہیے کہ چند گھنٹے بنا چارج کیے آپ اپنی پسند کا میوزک سُن سکیں۔
تار:
اگر آپ تار والے ایئر فونز خرید رہیں ہیں تو پلاسٹک کوٹنگ والی تار سے بچنے کی کوشش کریں کیونکہ اُس کے خراب ہونے کے چانسز کافی زیادہ ہوتے ہیں۔
بلیوٹوتھ کوڈیکس:
اگر آپ آئی فون استعمال کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ آپ کے ایئر فونز کو ’اےاے سی‘ کوڈیک ضرور سپورٹ کرے۔ ہاں اگر آپ اینڈ رائیڈ فون استعمال کرتے ہیں تو ایس بی سی، اے پی ٹی ایکس اور اے اے سی سب سے کام چل جائے گا۔ (یہ کوڈیکس اصل میں ان کوڈنگ، ڈی کوڈنگ کے ایلگورتھم ہیں جن کے تحت وائر لیس کے ذریعے آواز کو بھیجنے کے لیے اُس کو پہلے  کمپریس کر کے ڈیٹا پیکٹس بنائے جاتے ہیں)۔

تار والے ایئر فونز کے لیے پلاسٹک کوٹنگ والی تار سے بچنے کی کوشش کریں (فوٹو: ان سپلیش)

کال کوالٹی:
ایئر فونز خریدنے سے پہلے اُن کو اچھے طریقے سے چیک کر لینا ضروری ہے اس کے لیے کال ملا کر چیک کیا جاسکتا ہے ۔
ڈیزائن:
ان سب کے بعد ہر انسان کے خدوخال مختلف ہوتے ہیں تو آپ جس بھی طرح کا ایئر فون لے رہے ہیں پہلے چیک کر لیں کے وہ آپ کے لیے استعمال میں ٹھیک ہے مطلب اِن ائیر فونز کی صورت میں آپ کے کان میں ٹھیک سے فِٹ آجاتا ہے۔
اِن سب فیچرز سے آگہی دینے کا مقصد یہ ہے کہ مارکیٹ میں بہت عام سے برانڈز کے ایئر فونز بہت کم قیمت میں دستیاب ہیں تو آپ یہ سب فیچرز چیک کرکے اپنی قوتِ خرید کے مطابق خرید سکتے ہیں۔

شیئر: