Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طالبان بہت اچھے فائٹرز ہیں مگر وہ بھی تھک گئے تھے‘

امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ فوج کی واپسی کب شروع ہوگی تو ان جواب تھا کہ ’فوری‘ جیسے کہ ’ابھی‘ جیسے کہ کل۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے اپنی افواج کا انخلا فوری طور پر شروع کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان قطر میں ہونے والے امن معاہدے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ مستقبل قریب میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ ملاقات کب اور کہاں ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ معاہدے کے بعد ان کے نیٹو اتحادی بھی خوش ہیں اور اپنی افواج واپس بلا رہے ہیں۔ ’28 ممالک اس اتحاد میں ہیں اور وہ افغانستان سے نکلنے پر خوش ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ امریکی تاریخ کی سب  سے طویل جنگ خاتمے کے قریب ہے۔ امریکہ کے صدر نے افغان طالبان کی جنگی صلاحیت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ’طالبان بہت اچھے فائٹر ہیں مگر وہ بھی تھک گئے تھے۔ 19 برس ہوگئے، پورے 19 سال جو بہت طویل عرصہ ہے۔‘

 

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب یہ طالبان اور افغان حکومت پر ہے کہ آگے بڑھیں اور مسائل حل کریں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کو یقین ہے کہ طالبان کچھ ایسا کرنا چاہتے ہیں جو اس بات کا اظہار کرے کہ وہ (معاہدے کے فریق) وقت ضائع نہیں کر رہے۔
امریکی صدر نے معاہدے کی خلاف ورزی پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھی کچھ برا ہوتا ہے تو ان کی افواج اتنی قوت سے واپس جائیں گے جو کسی نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر نے کہا کہ رواں برس مئی تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں پانچ ہزار تک کمی کی جائے گی۔

امن معاہدے کے تحت امریکہ 14 ماہ میں افغانستان سے اپنی افواج کو نکالے گا۔ فوٹو: روئٹرز

اے ایف پی کے مطبق امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ فوج کی واپسی کب شروع ہوگی تو ان جواب تھا کہ ’فوری‘ جیسے کہ ’ابھی‘ جیسے کہ کل۔
واضح رہے کہ سنیچر کو امریکہ اور افغان طالبان نے طویل عرصے سے جاری امن مذاکرات کے بعد ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت افغانستان میں گذشتہ 19 برس سے جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو پائے گا۔
معاہدے کے مطابق اگر افغان طالبان نے شرائط کی خلاف ورزی نہیں کی تو امریکہ اور نیٹو اتحاد کی افواج افغانستان سے اگلے 14 ماہ میں واپس اپنے ملکوں کو چلی جائیں گی۔
سنیچر کو قطر میں معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور افغان طالبان کے رہنما بھی موجود تھے۔
طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر جبکہ امریکہ کی طرف سے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے امن معاہدے پر دستخط کیے۔

شیئر: