Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عورت مارچ: ’قانون کے مطابق کسی کو روکا نہیں جا سکتا‘

’دنیا میں یہ تاثر ہے کہ پاکستان میں خواتین کو دبا کر رکھا جاتا ہے۔‘ فائل فوٹو: روئٹرز
لاہور ہائی کورٹ نے منگل کو ’عورت مارچ‘ سے متعلق درخواست نمٹاتے ہوئے کہا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق کسی کو ریلی یا مارچ سے روکا نہیں جا سکتا لیکن مارچ کے دوران نفرت انگیز تقاریر اور نعرے نہیں ہونے چاہئیں۔
سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مارچ کے نعروں سے متعلق کہا کہ ’عورت مارچ کے آرگنائزر کی ذمہ داری ہے کہ غیر اخلاقی سلوگن  نہ ہوں۔‘
پولیس نے عدالتی حکم پر اپنا تحریری جواب جمع کروایا جس کے مطابق پولیس نے عورت مارچ کے خلاف درخواستیں دینے والے شکایت کنندہ کے اعتراض سنے ہیں۔
پولیس کے جواب میں کہا گیا ہے کہ عورت مارچ پر کسی کو اعتراض نہیں، درخواست گزاروں کو طریقہ کار پر تحفظات ہیں، یعنی مارچ میں استعمال ہونے والے بینرز اور نعروں پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ عورت مارچ کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی، تاہم مال روڈ پر احتجاج کرنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں عورت مارچ کے خلاف درخواست ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے دائر کر رکھی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی عورت مارچ رکوانے کا نہیں کہا۔ ’خواتین ہمارے معاشرے کا حسن ہیں۔‘
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ عورت مارچ قانون و آئین کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہیے۔

پیپلز پارٹی نے حکومت سندھ کو عورت مارچ کو تحفظ دینے کا کہا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

’دنیا میں یہ تاثر ہے کہ پاکستان میں خواتین کو دبا کر رکھا جاتا ہے۔‘
عدالت میں مدعا علیہان خواتین کی نمائندگی کرنے والے وکیل ثاقب جیلانی نے درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’درخواست میں لکھا گیا ہے کہ عورت مارچ ریاست مخالف اقدام ہے جو کہ بہت خطرناک الزام ہے۔‘
عورت مارچ کے آرگنائزرز کے وکیل نے کہا کہ گارنٹی دینے کو تیار ہیں کہ قانون و آئین کے برعکس کوئی اقدام نہیں ہوگا۔
عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو عورت مارچ کے انعقاد پر کوئی اعتراض نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ عورت مارچ کے منتظمین و شرکا آئین و قانون کے اندر رہ کر مارچ کریں۔

’خواتین مارچ کو تحفظ اور سہولیات فراہم کی جائیں‘

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکومت سندھ کو ہدایت دی ہے کہ خواتین مارچ کو تحفظ اور سہولیات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی خواتین مارچ کی مکمل حمایت کرتی ہے، اور خواتین کے حقوق کی ضامن ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ خواتین کو کم تر سمجھنے کی سوچ کو شکست ہوگی۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: