Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں کورونا کا پہلا کیس، مریضوں کی تعداد 19 ہوگئی

لیاقت شاہوانی کے مطابق متاثرہ بچہ تھیلیسیمیا کا مریض ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں بھی کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آگیا ہے۔
سندھ کے علاقے دادو سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ بچے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تفتان سے آنے والے مزید آٹھ مشتبہ مریضوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے اور ان کے خون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بجھوا دیے گئے ہیں۔
اس سے قبل منگل کو صوبہ سندھ  سے کورونا وائرس کے مزید دو کیسز سامنے آئے تھے۔ ان کے ساتھ پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق متاثرہ بچہ اور ان کا خاندان29  فروری کو ایران سے تفتان سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔
اس خاندان نے ایران کے کورونا وائرس سے متاثرہ شہروں کا سفر کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں وطن واپسی پر تافتان کے قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا۔
لیاقت شاہوانی کے مطابق متاثرہ بچہ تھسلیمیا کا مریض ہے ۔خون کی کمی کی شکایت کی وجہ سے بچے کو علاج کی غرض سے والدہ، پھوپھی اور دیگر تین بچوں کے ہمراہ گزشتہ رات کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

متاثرہ بچہ خاندان کے ساتھ 29 فروری کو ایران بارڈر کراس کرکے پاکستان میں داخل ہوا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)

سول ہسپتال کوئٹہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ بچے کے تین دیگر بھائی بھی تھلیسمیا کے مرض میں مبتلا ہیں۔ چاروں بچوں کو پیر کی رات پی ڈی ایم اے کی ایمبولینس میں سول ہسپتال کوئٹہ لایا گیا ان میں سے ایک بچے کی حالت خراب تھی ۔کرونا وائرس کی علامات کی موجودگی کی وجہ سے سول ہسپتال کے ڈاکٹرزنے علاج کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد انہیں کوئٹہ کے فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کے کورونا وارڈ منتقل کیا گیا۔
لیاقت شاہوانی کے مطابق وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد متاثرہ بچے کو فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کے آئسولیشن روم منتقل کردیا گیا جہاں ان کا علاج شروع کردیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کے تین دیگر بھائیوں، والدہ اور پھوپھی کے خون کے نمونے بھی لیے گئے تاہم ان میں کرونا کی تصدیق نہیں ہوئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کوئٹہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ فاطمہ جناح ہسپتال میں داخل متاثرہ بچے کی حالت بہتر ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مطابق متاثرہ بچے کی حالت بہتر ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

 محکمہ صحت بلوچستان کے کرونا سیل میں فیلڈ آفیسر کے طور پر کام کرنے والے ڈاکٹر احمد بلوچ نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ متاثرہ بچہ تھیلسیمیا کا شکار تھا اور ان کا جسمانی مدافعتی نظام پہلے سے ہی بہت کمزور تھا اس لئے اس پر وائرس نے حملہ کیا۔
ڈاکٹر احمد بلوچ نے بتایا کہ تفتان کے راستے ایران سے آنے والے مزید آٹھ مشتبہ مریضوں کو کوئٹہ کے شیخ زید ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا ہے جن میں کورونا وائرس کی علامات پائی جاتی ہیں۔ ان کے خون کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بجھوائے گئے ہیں ۔ٹیسٹ کے بعد ہی مشتبہ مریضوں کے وائرس سے متاثر ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق ہوسکے گی۔

شیئر: