Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طبی معائنے سے پتہ چلا کورونا کی لپیٹ میں آ چکا ہوں‘

کورونا سے صحت یاب ہونے والے پہلے سعودی مریض نے اپنا احوال بیان کیا ہے(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے پہلے سعودی مریض حسن الصیرفی کا کہنا ہے کہ ’22 فروری کو ایران سے امارات اور وہاں سے بحرین پہنچا تھا۔‘
’ابتدا میں معمولی حرارت محسوس ہوئی دوا لینے کے بعد بخار کم ہو گیا‘۔
 ویب نیوز ’سبق‘ سے گفتگوکرتے ہوئے حسن الصیرفی نے بتایا کہ مملکت پہنچنے کے بعد جب  بخار اور گلے میں درد کی شکایت ہوئی تو اس کی دوائی لی جسے دو دن استعمال کرنے سے میری حالت قدرے بہتر ہوئی، بعدازاں سانس لینے میں معمولی تکلیف کا احساس ہوا جس پر میں پرائیوٹ ہسپتال گیا جہاں ڈاکٹر نے معائنہ کیا اورمجھے دوا دی جس سے حالت بہتر ہوگئی۔

سعودی مریض  کا کہنا ہے کہ ’ ایران سے امارات اور وہاں سے بحرین پہنچا تھا۔

 ’پانچ دن بعد یعنی 26 فروروی کو  عجیب نوعیت کی کھانسی اٹھی جو کافی تسلسل کے ساتھ تھی البتہ درجہ حرارت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ کھانسی اس قسم کی تھی کہ میں گھبرا گیا اور فوری طور پر قطیف جنرل ہسپتال  پہنچا‘۔
 سعودی شہری کا کہنا تھا  کہ ’ہسپتال میں ڈیوٹی ڈاکٹر کو اپنے سفر کے بارے میں بتایا جس پر تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا جہاں تفصیلی چیک اپ کے بعد معلوم ہوا کہ میں بھی اس مرض کی لپیٹ میں آچکا ہوں‘۔
الصیرافی نے مزید بتایا ’جوں ہی مجھے اس بارے میں علم ہوا سب سے زیادہ پریشانی اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے بارے میں ہوئی جن سے اس عرصے میں ملاقات ہوتی رہی تھی۔ مجھے ان کے بارے میں فکر لاحق ہوگئی‘۔
’ہسپتال میں بہترین طریقے سے تمام طبی سہولتیں میسر تھیں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا‘۔
کورونا سے صحت یاب ہونے والے سعودی شہری نے مزید کہا کہ ’میری ان تمام افراد سے اپیل ہے جو بھی ایسے ملک گئے تھے جہاں کورونا وائرس نے وبائی صورتحال اختیار کی ہے وہ اپنے سفر کے بارے میں لازمی طور پر طبی اہلکاروں کو آگاہ کریں تاکہ ان کا مفصل طبی معائنہ کیا جا سکے‘۔

شیئر: