Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افواہیں پھیلانے پر10 لاکھ درہم تک جرمانہ

افواہ کا مقصد لوگوں کو دھوکا دینا اور دل دکھانا ہوتا ہے۔فوٹو الامارات الیوم
متحدہ عرب امارات کے سکالرز اور ماہرین قوانین نے خبردار کیا ہے کہ افواہیں اور جھوٹی باتیں پھیلانا کورونا وائرس کی وبا سے کہیں زیادہ خطرناک جرم ہے۔ اس پر اماراتی قانون میں قید اور جرمانے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ دس لاکھ درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق جو شخص کسی ویب سائٹ یا انفارمیشن نیٹ یا انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کسی بھی ذریعے سے افواہیں یا غلط معلومات یا خبریں یا اطلاعات پھیلائے گا اس پر دس لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا اور قید کی سزا بھی دی جائے گی۔

 جھوٹی خبریں اور افواہیں مختلف شکلوں میں پیش کی جارہی ہیں (فوٹو الامارات الیوم)

امارات کے ماہرین قوانین و ذہنی امراض و سماجی امور، سکالر، ملازمین اور یونیورسٹیوں کے طلبہ نے اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے افواہیں جنگل کی آ گ کی طرح پھیل جاتی ہیں۔ بے شمار لوگ انجانے میں  افواہوں کو آگے بڑھانے میں حصہ لے لیتے ہیں۔ بسا اوقات فرضی ویب سائٹس بھی سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کا کام کرتی ہیں۔
جھوٹی تصاویر، ویڈیو ڈال کر افواہوں میں جان ڈال دی جاتی ہے۔ افواہیں وصول کرنے والے عام طور پر حقیقت سے ناواقف ہوتے ہیں۔ افواہوں کے انسداد اور انہیں قابو کرنے والے سپیشلسٹ سینٹرز نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال زیادہ گمبھیر ہوجاتی ہے۔
معاشرے کے مختلف طبقوں کے ماہرین نے توجہ دلائی ہے کہ جھوٹی خبریں اور افواہیں مختلف شکلوں میں پیش کی جارہی ہیں۔ ان کا مقصد لوگوں کو دھوکا دینا اور دل دکھانا ہوتا ہے۔ اس قسم کی سرگرمیوں کے پیچھے کوئی نہ کوئی پرفریب مقصد ہوتا ہے۔
 ماہرین کے مطابق متحدہ عرب امارات میں افواہوں کے انسداد کا باقاعدہ مرکز قائم کیا جائے۔ صارفین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں کا بائیکاٹ کریں اور افواہیں پھیلانے والوں کو سامنے لانے میں اپنا کردارادا کریں۔                        
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: