Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں مارکیٹس اور ریستوران رات 10 بجے بند ہونگے

وزیر اعلی سندھ نے شہریوں کو تین روز تک گھروں میں رہنے کی اپیل کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پاکستان کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 730 سے تجاوز کر گئی ہے اور اس کی وجہ سے اب تک تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ 
ملک میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے 15 روز کے لیےتمام مارکیٹیں، مالز اور ریستوران  رات دس بجے تک بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
تاہم اس پابندی کا اطلاق فارمیسی، ڈسپنسری،کلینکس،کریانہ سٹورز،بیکریز،آٹا چکی،تندور،ملک شاپس،آٹو ورکشاپس،پٹرول پمپس اورفوڈ ڈلیوری پر نہیں ہوگا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق پندرہ دن کے لیے دفعہ144کا نفاذ کیا گیا ہے۔ اس پابندی کا اطلاق سنیچر کی رات 10 بجےسے ہو گیا ہے۔
احکامات کے مطابق بیوٹی پارلرز،سیلون،ہاﺅسنگ سکیموں اور پراپرٹی کے دفاتر بند رہیں گے۔
ادھر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے سنیچر کو اپنی پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ ملک میں اس وقت چار ہزار سے زیادہ افراد میں کورونا کے وائرس کی موجودگی کا شبہ ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اب تک سندھ میں 396، پنجاب میں 137، بلوچستان میں 104، خیبر پختونخوا میں 27, گلگت بلتستان میں 55 اور اسلام آباد میں کورونا سے 10 افراد متاثر ہوئے۔
اس کے علاوہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھی ایک مریض کی تصدیق کی گئی ہے۔
کراچی میں مزید تین مریضوں کے ساتھ 105 ہوگئی اور سکھر میں 36 نئے مریضوں کے ساتھ 291 ہوگئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد پانچ ہے جن میں سے تین کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ دو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیر علاج تھے۔
معاون خصوصی ظفر مرزا نے بتایا کہ کورونا کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ان کی ٹیم ماسک، وینٹی لیٹرز اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے کام کر رہی ہے۔

پنجاب میں جزوی لاک ڈاؤن

پنجاب میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے صوبے بھر میں شاپنگ مالز، پارکس اور سیاحتی مقامات کو دو دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
سنیچر کو صوبائی وزیر صحت اور دیگر حکام کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ حکومت نے احتیاطی تدابیر کے تحت یہ فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس فیصلے کو لاک ڈاؤن نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ فیصلہ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

جزوی لاک ڈاؤن کا اطلاق سنیچر کی رات 9 بجے سے منگل کی صبح 9 بجے تک ہوگا (فوٹو: ٹوئٹر)

انھوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ دو دن باہر نکلنے سے گریز کریں اور گھروں میں رہیں۔
پریس کانفرنس میں انھوں نے بتایا گیا کہ کرینہ سٹورز، دودھ کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور سبزی کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ 
جزوی لاک ڈاؤن کا اطلاق سنیچر کی رات 9 بجے سے منگل کی صبح 9 بجے تک ہوگا۔

ایک ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال

سندھ حکومت نے  پاکستانی فوج  کے تعاون سے ایک ہزار بستروں پر مشتمل قرنطینہ مرکز قائم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ وزیر اعلٰی سندھ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فنڈ مختص کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
جمعے کو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے شہریوں کو تین روز تک گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی تھی۔
ادھر حکومت پنجاب نے کورونا وائرس آپریشنز کے لیے 8 ارب روپے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے.  پنجاب حکومت نے 19 ہزار تک مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے عمارتیں مختص کر دی ہیں۔
حکومت پنجاب نے تمام مارکیٹیں رات دس بجے تک بند کرنے کی پابندی بھی عائد کر رکھی ہے۔

افغانستان کو غذائی اجناس کی فراہمی شروع

کوئٹہ سے اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین احمد کے مطابق بلوچستان سے چمن بارڈر کے راستے افغانستان کو غذائی اجناس کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔ ہفتے کے روز غذائی اجناس  لے کر درجنوں ٹرک افغانستان روانہ ہو گئے۔ غذائی اجناس  لے جانے والے ٹرکوں کے علاوہ باقی آمدورفت پر پابندی برقرار ہے اور پاک افغان سرحد بدستور سیل رہے گی۔واضح رہے کہ افغانستان کو غذائی اجناس کی فراہمی کے لیے چمن کی سرحد کھولنے کی ہدایت وزیراعظم عمران خان نے کی تھی۔

کورونا وائرس آنے کے بعد لوگوں نے ماسک پہننا شروع کیے (فوٹو: اے ایف پی)

پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی مفت سہولت چار مزید شہروں میں فراہم کرنے کی تیاری بھی کر لی ہے ۔ اس سلسلے میں ان شہروں میں کورونا وائرس ٹیسٹنگ کی خصوصی لیبارٹریاں بنائی جائیں گی۔ ڈی جی خان، بہاولپور، فیصل آباد اور راولپنڈی میں لیبارٹریاں بنانے کی سمری وزیر اعلٰی کو بھجوائی گئی ہے۔

ماسک کی تیاری

لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کی جانب سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر صوبہ بھر میں ایک لاکھ 27 ہزار ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کا کہنا ہے کہ لاہور میں 50 ہزار، راولپنڈی میں 40 ہزار، فیصل آباد میں 20 ہزار،خانیوال میں 10 ہزار اور ملتان میں سات ہزار ماسک روزانہ تیار کیے جا رہے ہیں۔

چمن کے راستے افغانستان کو غذائی اجناس کی فراہمی شروع ہو گئی (فوٹو: اے ایف پی)

بلوچستان حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تمام شاپنگ مالز، ریستوران، بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ پر تین ہفتے کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہٹیاں بالا، نیلم ، باغ، حویلی، بھمبھر اور کوٹلی میں آئسولیشن وارڈز قائم کیے گئے ہیں۔

شیئر: