Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب میں دو، کشمیر میں تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن

وزیراعلی کے مطابق صوبے میں کرفیو جیسا ماحول نہیں ہوگا (فوٹو: فیس بک)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ کے بعد اب پنجاب حکومت نے بھی صوبے کو دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اہم فیصلہ پیر کو صوبائی کابینہ کی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے
دوسری طرف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق نے بھی ریاست کو تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار نے بتایا ہے کہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد منگل 24 مارچ صبح 9 بجے سے ہوگا اور 6 اپریل تک تمام شاپنگ مالز اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔ سبزی منڈی اور کریانہ سٹورزکھلے رہیں گے اور فوڈ سپلائی چین برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 246 ہوگئی ہے۔
عثمان بزدار نے یہ بھی کہا ہے کہ پنجاب میں دو ہفتوں کے لیے تمام سیاحتی مقامات بھی بند رہیں گے۔ صوبے میں کرفیو جیسی صورت حال نہیں ہوگی، ایسا نہیں ہوگا کہ لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے۔
ان کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران صوبے بھرمیں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں لاک ڈاؤن

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں لاک ڈاؤن کا آغاز پیر کی رات 12 بجے سے ہوگا۔
کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق کے مطابق ناگزیر حالات میں سفر کرنے کے لیے شہریوں کو خصوصی پاس جاری کیے جائیں گے۔ عوام کے غیر ضروری سفر اور باہر نکلنے پر پابندی ہوگی جبکہ ذرائع آمدورفت معطل رہیں گے۔

سندھ میں لاک  ڈاؤن

 سندھ میں اتوار کی رات 12 بجے سے 15 دن کے لیے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ 

سندھ کو 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'یہ ملک کے لیے بڑا مشکل مرحلہ ہے، ہم سب  مل کر اس مرض کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔' 
وزراعلی نے بتایا تھا کہ انہوں نے تمام جماعتوں، علما اور دوستوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں سارے دفاتر بند ہوں گے اور اجتماع کی جگہوں پر پابندی عائد ہوگی۔ غیر ضروری طور پر لوگوں کو باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ 

شیئر: