Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں کورونا سے وفات پانے والوں کی تدفین کا مسئلہ

عراق میں کورونا سے مرنے والوں کا اضافہ خطرناک شکل اختیار کرے گا- فوٹو الشرق الاوسط
نئے کورونا وائرس سے متاثر ہوکر وفات پانے  والے بیشتر عراقی شایان شان طریقے سے تجہیز و تدفین سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ کورونا سے وفات پانے والوں کے رشتہ داروں کے سامنے اپنے پیاروں کی میتوں کو دفنانے کا چیلنج پریشان کیے ہوئے ہے- تیسری طرف اس صورتحال کے نتیجے میں وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بھی سماج پر منڈلا رہا ہے-
الشرق الاوسط کے مطابق عراق میں قبرستانوں کے منتظمین میتوں کو دفنانے سے معذرت کررہے ہیں- 
نجف میں شیعہ فرقے کے لیے مخصوص روایتی قبرستان ہوں یا بغداد کے قریب دیالی میں سنی فرقے کے لیے مخصوص قبرستان ہو کوئی بھی کسی بھی فرقے کی میتوں کو اپنے یہاں دفنانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے- یہ مسئلہ کورونا سے متاثر ہوکر وفات پانے والوں کے ساتھ مخصوص ہے-

کورونا سے وفات پانے والوں کے رشتہ دار تدفین کے لیے شہر سے دور کھلے مقامات پر جانے لگے ہیں- فوٹو سوشل میڈیا

عراق کے دسیوں خاندانوں نے شکوہ کیا ہے کہ کئی دن سے ان کے پیاروں کی میتیں گھروں میں رکھی ہیں اور وہ انہیں سپرد خاک نہیں کر پارہے ہیں- قبرستان کے منتظمین دفنانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں- کئی خاندانوں نے یہ شکوہ بھی کیا ہے کہ انہیں شہروں سے دورکھلے مقامات پر بھی میتوں کو دفنانے کی اجازت نہیں مل رہی ہے-
بسمایتہ اور النہروان کے علاقوں میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب ان دونوں علاقوں کے باشندوں نےمحکمہ صحت کی ٹیموں کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا- شہریوں نے ان کا راستہ روک لیا- دونوں علاقوں کے باسیوں کو یہ خیال گزرا تھا کہ وزارت صحت کی ٹیمیں کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والے عراقیوں کو بسمایتہ اور النہروان کے کھلے مقامات پر دفنانے کے لیے آررہی ہیں-
عراقی وزارت صحت کےجاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ابھی تک ملک میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 30 تک پہنچی ہے-تاہم شہریوں میں اس حوالے سے یہ ہیبت پائی جاتی ہے کہ اگرکورونا سے مرنے والے کسی شخص کو آبادی سے قریب کسی قبرستان میں دفنایا گیا تو کورونا وائرس میتوں کے ذریعے انکی آبادی میں منتقل ہوسکتا ہے اسی وجہ سے وہ اپنے قبرستانوں میں کورونا سے مرنے والوں کو دفنانے کی مخالفت کررہے ہیں-
عراق کے بعض ذمہ داروں نےخدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر آنے والے دنوں میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات میں اضافہ ہوا تو ایسی صورت میں عراقی اسپتالوں میں میتوں کے ڈھیر لگ جائیں گے تب انہیں سنبھالنا  مشکل ہوگا-
67 سالہ مالک کاظم اسماعیل الشمری کے رشتہ داروں نے شکوہ کیا کہ ان کے عزیز کی موت کچھ دن قبل کورونا سے ہوگئی تھی تب سے اب تک وہ اس میت کو سپرد خاک نہیں کرسکے ہیں انہوں نےاپنی مصیبت کے حل کے لیے عراقی حکومت اور نجف کے مذہبی پیشواؤں سے مدد کی درخواست کی ہے-
الکرخ محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جاسب لطیف الحجامی نے کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تدفین نہ کرنےدینے پر کڑی نکتہ چینی کی-
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: