Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی حملہ، عراقی خود مختاری پر حملہ ہے: سعودی عرب

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ عراق میں حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے، فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب نے عراق پر ایرانی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے عراق کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔ سعودی دفتر خارجہ نے تمام فریقین سے صبر و تحمل سے کام لینے کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے اعلامیہ جاری کرکے کہا کہ ’سعودی عرب عراق میں نئے حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔‘
دفتر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب اس حوالے سے پہلے بھی ایک بیان جاری کر چکا ہے۔ ایران نے عراق کے جن فوجی اڈوں پر میزائل حملے کیے ہیں وہ نئی بات ہے۔ ان اڈوں میں داعش کے خلاف برسر پیکار عالمی اتحاد کی افواج ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں‘۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب ایران کے ان حملوں کی مذمت کرتا ہے اور ان حملوں کو عراق کی خود مختاری پامال کرنے کے مترادف سمجھتا ہے۔ 
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب ایک بار پھر تمام فریقوں سے یہ مطالبہ دہرا رہا ہے کہ وہ ضبط و تحمل سے کام لیں اور برادر ملک عراق اور خطے کے امن و استحکام کے تحفظ کے لیے گرما گرمی پیدا کرنے سے گریز کریں۔‘
واضح رہے کہ ایران نے بدھ کی صبح بیلسٹک میزائلوں سے عراق میں امریکہ کے دو فوجی اڈوں الاسد ایئر بیس اور اربیل ایئر بیس  پر حملے کیے۔
تاہم گذشتہ روز واشنگٹن میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ ان حملوں میں ان کے سپاہی محفوظ رہے۔
عراق میں امریکہ کے ایک راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں سخت اضافہ ہو گیا تھا۔ القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایران نے کہا تھا  کہ ایران امریکہ سے اس کا بدلہ لے گا۔

شیئر: