Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ: اماموں کے خلاف مقدمات واپس، سعید غنی صحتیاب

سندھ میں اس وقت چھ ہزار تین سو 28 افراد کا ٹیست کیا جا چکا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے علماء سے ملاقات کی ہے اور انہیں نمازِ جمعہ اور دیگر مذہبی اجتماعات کے حوالے سے حکومتی فیصلوں پر اعتماد میں لیا ہے، ساتھ ہی تمام پیش اماموں کے خلاف عائد مقدمات بھی واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
سوموار کو علماء کرام سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کو تمام ایف آئی آرز واپس لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے مزید ہدایات کیں کہ جن لوگوں نے اپنی ضمانتیں کروائی ہیں ان کو ضمانتی رقوم واپس کی جائیں۔
مفتی منیب الرحمان کے ترجمان مفتی عبدالرزاق نے اردو نیوز کو بتایا کہ حکومت بلا وجہ مساجد کے پیش اماموں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علماء کا متفقہ فیصلہ ہے کہ 'نہ تو مساجد بند ہوں گی اور نہ ہی کسی کو مسجد آنے سے روکا جائے گا، مساجد سے اذان بھی ہوگی اور جماعت بھی کروائی جائے گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایسے میں حکومت اگر کسی لاک ڈاؤن پہ عملدرآمد کروانا چاہتی ہے تو وہ خود لوگوں کو روک لے یا پھر مسجد کی انتظامیہ اور کمیٹی سے رابطہ کرے۔ پیش اماموں کے خلاف مقدمات کا اندراج انتہائی نامناسب حرکت ہے۔'
مفتی عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ اگر کسی مسجد کو بند کرنا ہے، اس پہ تالہ ڈالنا ہے یا نمازیوں کو آنے سے روکنا ہے تو یہ کام 'حکومت خود کرے، ہم اس کا گناہ اور عذاب اپنے سر نہیں لیں گے۔'
 

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے لاک ڈاؤن میں مساجد میں اجتماع روکنا سب سے مشکل تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)

علاوہ ازیں وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اب تک سندھ میں 508 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جس میں مقامی منقلی کے 171 کیسز ہیں۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس سے متاثر ہو کر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر قرنطینہ میں اب 224 کورونا متاثرین زیر اعلاج ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے حکومت کی رہنمائی کے لیے علما کا شکریہ ادا کیا (فائل فوٹو: فیس بک)

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے کیے گئے اقدامات میں سب سے جو مشکل بات تھی وہ تھی 'مساجد میں اجتماعات کو روکنا۔ میں علماء کا شکرگذار ہوں کہ علماء نے ہماری رہنمائی کی۔'
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'حکومتِ سندھ نے مساجد کھلی رکھیں ہیں، اذانیں ہورہی ہیں، مساجد میں متعین لوگ اپنی جماعت کررہے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ صوبے کے عوام اور پورے ملک کی عوام کو اس مرض سے بچائیں۔
دوسری جانب سندھ کے وزیر تعلیم سید غنی جن کا پچھلے دنوں کورونا وائرس کا ٹیست مثبت آیا تھا نے آج بتایا ہے کہ اب ان کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
انہوں نے اس بارے میں ٹوئٹر پر لکھا کہ 'آج میرے کورونا وائرس کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آئی ہے۔ میں آپ تمام خیر خواہوں کا شکرگذار ہوں جنہوں نے گذشتہ دس روز میں میرے لئے دعائیں کیں اور میری حوصلہ افزائی کی ۔ انشااللہ میری کوشش ہوگی کہ آئندہ بھی اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر انجام دے سکوں۔'

شیئر: