Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے کلوروکوین کی برآمد پر پابندی ہٹا دی

صدر ٹرمپ نے اس دوا کو کورونا وائرس کے لیے موثر قرار دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد کورونا وائرس کے علاج کے لیے ’موثر‘ سمجھی جانے والی ملیریا کی دوا کلوروکوین کی برآمد پر عائد پابندی ہٹا دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر انڈیا نے پابندی نہ ہٹائی تو وہ ’جوابی کارروائی‘ کریں گے۔
واضح رہے کہ انڈیا نے گذشتہ ماہ 25 مارچ کو پیرا سیٹامول اور ہائیڈروکسی کلوروکوین اور ان میں استعمال ہونے والے اجزا کی برآمد پر یہ کہہ کر پابندی لگا دی تھی کہ پہلے مقامی سطح پر طلب کو سامنے رکھا جائے گا اور اس کے بعد ضرورت کے حساب سے باقی ملکوں کو سپلائی کی جائے گی۔
انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو کے مطابق ’ان ادویات پر لگائی گئی پابندی ہٹا دی گئی ہے اور اب اسے ’مناسب مقدار‘ میں دوسرے ملکوں کو بھی ایکسپورٹ کیا جائے گا۔‘

 

امریکہ نے انڈیا سے کلوروکوین کی برآمد کی درخواست کی تھی جس پر انڈیا نے حیل و حجت سے کام لیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نریندر مودی کے ساتھ اپنی فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا ’میں نے کل ان کے ساتھ بات کی جو بہت اچھی رہی، ہم دیکھیں گے کہ اس فیصلے کے پیچھے وہ تو نہیں ہیں۔‘
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ’وہ کئی برسوں سے امریکہ کے ساتھ تجارت میں فائدہ اٹھا رہے ہیں، لہذا مجھے حیرانی ہے کہ کیا یہ اُن کا فیصلہ ہے۔ اس لیے میں نے انہیں فون کیا اور کہا کہ اگر ہماری سپلائی بحال کر دی جاتی ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔ اگر انہوں نے اجازت نہ دی تو کوئی بات نہیں، لیکن کوئی شک نہیں کہ جوابی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ اور ہونی بھی چاہیے۔‘

سائنسدانوں نے اس دوا کو ابھی ’محفوظ‘ قرار نہیں دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی پرانی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوین کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے بھی موثر قرار دیا تھا، تاہم دنیا میں بہت سے سائنسدانوں نے اس دوا کو اس وقت تک ’محفوظ‘ قرار نہیں دیا ہے جب تک اس پر بڑے پیمانے پر تجربات نہیں کیے جاتے۔

شیئر: