Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کار میں بھینس چوری کی واردات ناکام

ایک وقت تھا کہ صوبہ پنجاب کے دیہات میں چور بھینس کو چوری کر کے میلوں پیدل سفر کرتے تھے اور کھوجی بھی بھینس کا سراغ لگانے کے لیے ان کے پیچھے پیچھے ہوتے تھے۔
زمانہ بدل گیا، ہر چیز میں جدت آگئی اور چوروں کے طریقے بھی بدل گئے۔ یہ کام چھوٹے ٹرکوں پر ہونے لگا، لیکن جو کام ان مبینہ چوروں نے کیا ہے وہ اس سے قبل کبھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ پوری بھینس ہی کار میں گھسا دی گئی ہو۔
پاکستان کے شہر بہاولپور کے قریب قومی شاہراہ پر موٹر وے پولیس نے کار میں ایک بھینس کر کے لے جانے کی انوکھی واردات ناکام بنائی ہے۔
موٹر وے پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کو رات گئے بہاولپور کے قریب موٹر وے پولیس نے ایک کار کو روکا تو اس میں سوار دو افراد کار کھلی چھوڑ کر بھاگ گئے۔
جس کے بعد پولیس نے کار کی تلاشی لی تو پچھلی نشست کی جگہ پر ایک بھینس موجود تھی۔
ترجمان موٹر وے پولیس سید عمران احمد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ’چوروں نے نہایت چلاکی سے کار کی ڈگی اور پچھلی نشست کو ملا کر جگہ کو خاصا وسیع کیا ہوا تھا۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کار کو مویشی چوری کے لئے ہی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ گاڑی پر کراچی کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔‘

دو نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

موٹر وے پولیس نے کار اور بھینس کو تھانہ بستی ملوک کے حوالے کر دیا ہے۔ پولیس نے مال تحویل میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک یہ پتا نہیں چل سکا کہ اس بھینس کو کہاں سے چرایا گیا تھا۔
 تھانہ بستی ملوک کے محرر کے مطابق گاڑی کے مالک کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں، اس کے بعد ہی اس معاملے پر پیش رفت ہو گی جبکہ دو نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ 
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں