Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے مریضوں کے کھانے میں احتیاطی تدابیر کیا؟

کیٹرنگ کے شعبے کے ہر حصے کو سینیٹائز کیا جارہا ہے (فوٹو عکاظ)
نئے کورونا وائرس سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کے لیے دنیا بھر میں غیر معمولی حفاظتی تدابیر کی جا رہی ہیں- سوال یہ ہے کہ جو لوگ کورونا میں مبتلا ہیں انہیں کس قسم کا کھانا فراہم کیا جارہا ہے اور کیا احتیاطی تدابیر کی جارہی ہیں-
عکاظ اخبار نے قطیف سینٹرل ہسپتال میں شعبہ غذا کے سربراہ باسم آل طلاق کے حوالے سے بتایا کہ ’ہسپتال میں خوراک کا باقاعدہ شعبہ ہے اس کی طرف سے کھانا تیار کرنے والوں، پیش کرنے والوں اور خود کھانے کے سلسلے میں حفظان صحت کے تمام ضوابط کی پابندی کرائی جا رہی ہے‘-
ان کے مطابق ’کیٹرنگ کے شعبے میں تمام آلات، برتن اور اس کے ہر حصے کو سینیٹائز کیا جا رہا ہے‘-
انہوں نے کہا کہ کیٹرنگ کا شعبہ مریضوں کو کھانا ایسے برتنوں میں پیش کررہا ہے جو صرف ایک بار استعمال کیے جاتے ہیں- یہ مریضوں اور صحت عملے سب کے لیے ہے-
 ہسپتال نے ڈاکٹروں، نرسوں، صفائی کارکنان اور کیٹرنگ سمیت ہر شعبے کے عملے کی رہائش کا خصوصی انتظام کیا ہے-
ہسپتال کے قریب ایک عمارت کرایے کی حاصل کی گئی ہے- جہاں تمام حفاظتی تدابیر کی پابندی کی جاتی ہے-
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر ہر کارکن کا ڈیوٹی پر آتے جاتے وقت درجہ حرارت چیک کیا جارہا ہے-

کیفے ٹیریا میں ٹیبل سسٹم ختم کردیا گیا ہے-(فوٹو سوشل میڈیا)

غیر ملکی کارکنان کو نئے کورونا سے بچاؤ کی تدابیرسے آگاہ کرنے کےلیے انگریزی، عربی،فلپائنی اور دیگر زبانوں میں وڈیو کلپ تیار کرائے گئے ہیں-
باسم آل طلاق نے بتایا کہ کیٹرنگ کے شعبے نے کورونا بحران کے زمانے میں ای گیٹ سسٹم شروع کردیاہے تاکہ ایسے افراد جو اس شعبے سے تعلق نہ رکھتے ہوں وہ کیٹرنگ نہ آسکیں-
علاوہ ازیں کیفے ٹیریا میں بھیڑ بھاڑ روکنے کے لیے ٹیبل سسٹم ختم کردیا گیا ہے- ہسپتال میں احتیاطی تدبیر کے طور پر تیس دن کی خوراک ذخیرہ کرلی گئی ہے- کھانے پینے کی اشیا کی حفاظت کے لیے اضافی انتظامات بھی کیے گئے ہیں-

 

شیئر: