Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی شہری لاک ڈاؤن میں یوٹیوب پر کیا دیکھ رہے ہیں؟

پاکستان مختلف وی لاگرز کی ویڈیوز، فلمیں وغیرہ لوگوں کی توجہ کا مرکز ہیں (فوٹو: ان سپلیش)
لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ تو ہوا ہی ہے تاہم یوٹیوب دیکھنے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔
گھروں میں محصور خواتین، مرد، نوجوان اور بچے اپنا وقت گزارنے، تفریح اور نئی نئی چیزیں سیکھنے یا جاننے کے لیے یوٹیوب پر دھڑا دھڑ سرچ کر رہے ہیں۔
یوٹیوب کے اپنے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں ڈرامے گانے لاک ڈاؤن سے متعلق مختلف وی لاگرز کی ویڈیوز، ٹی وی ٹاک شوز، فلمیں اور مذہبی رہنماؤں کے بیانات اس وقت لوگوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ 
گذشتہ ایک ہفتے کی ٹرینڈنگ میں ہم ٹی وی کا ڈرامہ ’یہ دل میرا‘ نمبر ایک پر ہے جسے 20 گھنٹوں میں 25 لاکھ لوگوں نے دیکھا ہے۔ دوسرے نمبر پر ارویندر کھیڑا کا گانا ’کچھ بھی ہو جائے‘ ہے جو ایک ہفتہ پہلے اپلوڈ ہوا تھا اور اب تک 14 ملین ویوز حاصل کر چکا ہے۔ اس وقت تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو وی لاگر زید علی کی لاک ڈاؤن سیزن کے سلسلے کی ویڈیو براؤن پیرنٹس اور لاک ڈاؤن ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان ویڈیوز پر تبصرے بھی کر رہے ہیں جن میں سے بڑی تعداد تو ویڈیوز کے موضوعات پر ہی بات کر رہی ہے۔ کوئی ڈرامے کے اختتام کے بارے میں تکا لگا رہا ہے تو کوئی احد رضا میر اور سجل علی کی اداکاری کی تعریف کر رہا ہے جبکہ کچھ لوگ کورونا وائرس، لاک ڈاؤن اور دیگر معاملات زیر بحث لا رہے ہیں۔ 
اس کے علاوہ جہانگیر ترین کے انکشافات، فلم ملاقات ڈرامہ دیوانگی، اور طاہر شاہ کا گانا ’فرشتہ‘ بھی ٹرینڈنگ میں شامل ہے۔ 

صارفین اپنے پسندیدہ فنکاروں کے بارے میں بھی بحث کر رہے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

اردو نیوز نے گھریلو خواتین، نوکری پیشہ خواتین و حضرات، یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات، نوجوانوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد سے واٹس ایپ پر سوال کیا کہ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران آخری دس دنوں میں یوٹیوب پر کیا سرچ کیا اور کیا دیکھا ہے؟
اس سوال کا جواب دینے والی اکثریت کے رجحانات میں یکسانیت پائی جاتی ہے۔ ان دنوں تمام افراد گھروں پر موجود ہوتے ہیں تو ان کے کھانے پینے کی ڈیمانڈز بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اس لیے خواتین کی بڑی تعداد تو یوٹیوب پر کھانے پکانے اور نت نئی ڈشز سیکھنے میں مصروف ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیلون اور بیوٹی پارلرز بھی بند ہیں تو بیوٹی ٹپس بھی خواتین کی سرچ لسٹ میں شامل ہیں۔
خواتین مختلف ٹی وی چینلز پر چلنے والے ڈرامے بھی دیکھتی ہیں۔ گھر میں بچوں کی موجودگی سے ہنگامہ برپا رہتا ہے اس لیے خواتین بچوں کو مصروف رکھنے کے طریقے سیکھنے کے لیے بھی یوٹیوب کا سہارا لے رہی ہیں۔
دوسری جانب مرد حضرات بالخصوص نوجوان فلمیں دیکھنے، گانے سننے، مختلف موضوعات بالخصوص کورونا وائرس سے متعلق معلومات پر مبنی ویڈیوز دیکھنے اور حالات حاضرہ کے ٹاک شوز میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ 
مرد و خواتین کی یوٹیوب پر جن تین چیزوں میں دلچسپی میں یکسانیت ہے ان میں سب سے اوپر گانے، پھر فلمیں اور آخری نمبر پر ڈرامے ہیں۔ بیشتر افراد پاکستان کے پرانے ڈرامے دیکھ کر عہد رفتہ کو یاد کر رہے ہیں۔ 

خواتین یوٹیوب پر کھانا بنانے کی ترکیب میں دلچسپی لے رہی ہیں (فوٹو: ان سپلیش)

ان دنوں کھیل کے میدان بھی ویران ہیں تو ایسے میں کھیلوں سے دلچسپی رکھنے والے افراد پرانے میچوں بالخصوص کرکٹ میچوں کی جھلکیاں دیکھ کر اپنے ذوق کی تسکین کرتے ہیں۔ 
دوسری جانب گھروں میں رہ کر فٹنس مسائل کا سامنا کرنے والے یوٹیوب پر گھروں میں رہ کر کی جانے والی آسان جسمانی ورزشیں بھی سیکھ رہے ہیں۔ 
جن یوٹیوب صارفین سے اردو نیوز نے سوال کیا تھا ان میں سے کچھ نے دلچسپ جوابات بھی دیے جن میں سے ایک اویس نقوی کا جواب یہ تھا کہ 'میں نے یو ٹیوب پر نئے پاکستان کے یو ٹرن دیکھ کر اپنا ٹائم پاس کیا اور سوچا بھائی کبھی اپنا بھی ٹائم آئے گا۔ اس کے علاوہ پرانے ڈرامے دیکھے اور دیکھ کر ایسا محسوس ہوا کہ موجودہ حکومت کی گارکردگی پر ہی بنے ہوں، کچھ نہ کرو بس روتے جاؤ جیسا کہ آج کل بس ہاتھ دھوتے جاؤ دھوتے جاؤ۔'

شیئر: