Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا میں کورونا سے اموات ایک لاکھ 72 ہزار

کچھ ممالک نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
چین سے شروع ہو کر دنیا کے 190 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لینے والے مہلک کورونا وائرس سے دنیا میں متاثرین کی تعداد 25 لاکھ سے زائد ہے اور اموات ایک لاکھ 72 ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں۔
دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد چار لاکھ  سے زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ تاحال اس وائرس کے خاتمے کے لیے کوئی دوا تیار نہیں کی جا سکی ہے، البتہ کئی ممالک میں کورونا کے مریضوں پر مختلف ادویات کے تجربات کیے جارہے ہیں، اور امید کی جا رہی ہے کہ جون تک کوئی اچھی خبر مل سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
امریکہ میں ایک طرف مختلف ریاستوں میں سماجی فاصلے کی پرواہ کیے بغیر لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، جبکہ امریکہ میں کیسز کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جو آٹھ لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے اور ہلاکتیں 42 ہزار 458 ہو چکی ہیں جبکہ 73 ہزار 533 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے ملک میں امیگریشن پر عارضی پابندی لگا رہے ہیں۔
اٹلی میں کورونا کے مریضوں کی روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے۔ اٹلی میں کورونا سے 24 ہزار 114 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار 228 ہے۔
امریکہ اور اٹلی کے بعد سپین میں سب سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سپین میں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 4 ہزار سے زائد ہے، 21 ہزار 282 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ 82 ہزار 514 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔
یورپ میں کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک فرانس ہے جہاں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 500 کے قریب پہنچ چکی ہے، 20 ہزار 294 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 38 ہزار سے زائد صحت یاب ہوئے ہیں۔
 

جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

برطانیہ میں کورونا کے باعث اموات کی کل تعداد 16 ہزار 550 ہو گئی ہے اور متاثرین ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ ہیں۔ برطانیہ میں 603 افراد کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان کے مطابق پابندیوں کے خاتمے اور سماجی فاصلوں کے حوالے سے نرمی کرنے سے قبل ہمیں اس بات کا یقین کرنا ہوگا کہ وائرس کی دوسری لہر نہیں آئے گی۔ 
جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور 4 ہزار 869 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ کچھ چھوٹی دکانوں کو دوبارہ کھولنے اور کچھ سکولوں کو رواں ہفتے پھر سے کلاسز شروع کرنے کی اجازت دے گی۔
انڈیا میں کورونا وائرس سے 603 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 19 ہزار کے قریب متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کے صدارتی محل میں ایک شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد ایک سو افراد سے آئسولیشن میں جانے کا کہا گیا ہے۔

’لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کرنی چاہیے ورنہ وبا مزید پھیل سکتی ہے۔‘ فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کرنی چاہیے ورنہ وبا مزید پھیل سکتی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر تکیشی کاسائی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لاک ڈاؤن کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں تاہم جب تک اس کی ویکسین تیار نہیں ہوجاتی احتیاط کی ضرورت ہے۔

شیئر: