کورونا: سابق وزیر مصطفیٰ ترین ہلاک، بارہ گھر والے متاثر
کورونا: سابق وزیر مصطفیٰ ترین ہلاک، بارہ گھر والے متاثر
بدھ 22 اپریل 2020 22:22
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی ہے۔ (فوٹو اردونیوز)
بلوچستان میں کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے سابق صوبائی وزیر سردار مصطفیٰ ترین کے گھر کے مزید بارہ افراد میں وائرس کی تشخیص ہوگئی جس کے بعد پورے گھر کو قرنطینہ کرلیا گیا۔
سابق صوبائی وزیر کے نماز جنازہ میں ارکان اسمبلی اور سرکاری حکام سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی ہے۔
محکمہ صحت بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو بلوچستان میں مزید 57 کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 552 ہوگئی۔ نئے کیسز میں 26 کوئٹہ اور 16 ضلع پشین سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ضلع پشین کے سولہ میں سے بارہ کیسز پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماء سابق صوبائی وزیر سردار مصطفیٰ ترین کے خاندان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
سردار مصطفیٰ ترین میں منگل کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ انہیں دو روز قبل طبعیت خراب ہونے پر سول ہسپتال کوئٹہ کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کیا گیا تھا جہاں بدھ کی صبح انہوں نے دم توڑ دیا۔
سردارمصطفیٰ ترین کی نماز جنازہ پشین میں آبائی علاقے قلعہ سکانڑ خان میں ادا کی گئی جس میں تین ارکان صوبائی اسمبلی، پانچ سابق پارلیمنٹرین اور پشین کے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر سمیت سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔
بلوچستان میں بدھ کو مزید 57 کیسز سامنے آئے ہیں( فوٹو اے ایف پی)
جنازے میں شرکت کرنے والے پشتونخواملی عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن بلوچستان اسمبلی نصراللہ زیرے نےاردونیوز کو بتایا کہ منع کرنےکے باوجود سینکڑوںافراد شریک ہوئے۔انتظامیہ نے حفاظتی انتظامات کا بندوبست کیا تھا اور شرکا میں تین سے چھ فٹ کا فاصلہ رکھا گیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے ایک آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ جنازے میں شرکت کرنے والوں میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں تھی جنہوں نے احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر رکھا تھا۔
بڑی تعداد میں شرکا نے ماسک اور دستانے بھی نہیں پہنے تھے اور سماجی فاصلہ رکھنے کے حوالے سے حکومتی پابندیوں پر کم ہی عمل ہوتا نظر آیا۔