Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے مر یض 15 ہزار سے زیادہ

اب تک 2 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہوچکے ہیں (فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید 1172 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 6 ہلاکتوں کے ساتھ اب تک مرنے والوں کی تعداد 127 تک پہنچ چکی ہے۔
وزارت صحت کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے ریاض میں منعقد ہونے والی یومیہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’ مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے بعد اب تک ’کووڈ 19‘ کے کنفرم کیسز کی تعداد 15 ہزار 102 تک پہنچ چکی ہےـ

مجموعی کیسز کی تعداد 15 ہزار سے بڑھ گئی (فوٹو، سبق )

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سب سے زیادہ مریضوں کی تصدیق مدینہ منورہ میں ہوئی جہاں 272 افراد میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی جبکہ مکہ مکرمہ میں مجموعی مریضوں کی تعداد 242 رہی جدہ میں 210 ، ریاض میں 131، دمام 46، الجبیل 45، الھفوف 40، الخبر 30، طائف 21، بیشتہ 16ِ، بیش 16، حفرالباطن 13، الھدا 10، عنیزہ 8، حائل 7، بریدہ 6، رابغ، ثریبان اور سکاکا میں پانچ، 5 مریض جبکہ جازان، ساجر میں مریضوں کی تعداد 4 ، چار رہی، ینبع، مھد الذھن، الوجہ اور ضبا میں 3، تین، عرعراور الزلفی میں 2، دو جبکہ قطیف ، الحناکیہ ، المویہ ، القریع ، بلجرشی ،ِ خلیص ، طبرجل ، رفحا ، المجمعہ ، حوطہ بنی تمیم ، حوطہ سدیراور المزاحمیہ میں ایک ایک شخص میں ’کورونا ‘ وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد اب تک اس وبا میں مبتلا افراد کی مجمعوعی تعداد 15 ہزار 102 تک پہنچ چکی۔
وزارت صحت کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کورونا کی وبا سے صحتیاب ہونے والو ں کی مجموعی تعداد 2 ہزار 49 تک ہو گئی ہے جبکہ صحتیاب ہونے والوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کورونا وائرس پر قابو پانے کےلیے وزارت صحت کی جانب سے پیش کیے جانے والے جامع پروگرام پر عمل درآمد جاری ہے جس کے تحت مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم جدہ سمیت 9 شہروں میں کرفیو اور لاک ڈاون کا سلسلہ 24 گھنٹے جاری رہتا ہے جبکہ مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ ، جدہ سمیت متعدد شہروں میں کورونا سے شدید متاثرہ علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر کے وہاں کے کے رہائشیوں کی آمد وروفت بھی بند کر دی گئی ہےـ
وزارت صحت کی جانب سے شہریوں اور غیر ملکیوں کو ہدایت کی جارہی ہے کہ وہ وائرس سے بچا وکےلیے مقررہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ محفوظ رہ سکیں

شیئر: