Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا چین سے نہیں اٹلی کے راستے داخل ہوا: گورنر نیو یارک

امریکہ میں کورونا کے باعث 2 کروڑ سے زیادہ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا سے متاثر ہونے والی امریکی ریاست نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو  نے کہا ہے کہ وائرس چین کے بجائے یورپ سے نیویارک میں داخل ہوا ہے، پھیلاؤ کی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سفری پابندیاں عائد کرنے میں تاخیر ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گورنر اینڈریو کومو نے امریکی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیویارک میں وائرس اٹلی سے داخل ہوا ہے، اور یکم مارچ کو نیو یارک میں جب پہلا کورونا کیس سامنے آیا تب تک دس ہزار سے زیادہ شہریوں میں وائرس منتقل ہو چکا تھا۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں 27 لاکھ 90 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ امریکہ میں متاثرین کی تعداد 8 لاکھ 90 ہزار 524 ہے۔
صرف ریاست نیو یارک میں 16 ہزار 646 ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں۔
نیویارک کے گورنر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سفری پابندیاں عائد کرنے تک وائرس اس قدر پھیل چکا تھا کہ اس پر قابو پانا مشکل تھا۔
گورنر اینڈریو کومو نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے 2 فروری کو جب چین کے سفر پر پابندی عائد کی، تب تک ووہان میں کورونا کی وبا کو پھیلے ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا تھا۔ اس کے ایک ماہ بعد مارچ میں یورپ کے سفر پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
’چین کے سفر پر پابندی لگانے تک وائرس دیگر ممالک تک پھیل چکا  تھا۔‘
گورنر نے پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک میں کورونا کا پہلا کیس آنے کے 19 دنوں کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔

لاک ڈاؤن میں بے روزگار امریکی فوڈ بینکس پر انحصار کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

اینڈریو کومو نے دیگر ملکوں کے رہنماؤں کو کورونا کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں تاخیر پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنوری اور فروری میں ووہان سے پریشان کن خبریں آ رہی تھیں کہ وائرس تیزی سے پھیلتے ہوئے قیمتی جانیں لے رہا ہے۔ ان دو ماہ میں 22 لاکھ افراد یورپ کی فلائٹ کے ذریعے نیویارک اور نیوجرسی کے ایئرپورٹس پر اترے تھے، جن میں سے بیشتر ممکنہ طور پر وائرس کا شکار تھے۔
انہوں نے کہا کہ چین میں وبا پھیلنے کے دو ماہ بعد امریکہ نے حفاظتی اقدامات لینا شروع کیے، غلطیوں سے سیکھنا ضروری ہے کیونکہ کورونا یا کوئی نیا وائرس موسم خزاں میں دوبارہ پیدا ہو سکتا ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ نیویارک میں 15 مئی تک کے لیے لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔ نیویارک کے ہسپتالوں میں کورونا کے 14 ہزار 258 مریض زیر علاج ہیں اور گزشتہ دس روز سے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جو خوش آئند تبدیلی ہے۔  

شیئر: