رمضان میں اور خاص طور پر قوت مدافعت کو بہتر کرنے کے لیے کون سی غذا کا استعمال کیا جائے۔ یہ جاننے کے لیے اُردو نیوز نے پاکستان انسٹیویٹ آف میڈیا سائنسس کے معدہ و جگر کے ماہر ڈاکڑ وسیم خواجہ سے بات کی۔
وسیم خواجہ کہتے ہیں کہ 'اس وقت لوگوں کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ متوازن غذا کا استعمال کریں، پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔
انہوں نے بتایا کہ وٹامن سی قوت مدافعت کو مضبوط کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔ 'ایسے پھل سبزیوں کا استعمال کیا جائے جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہو۔ کسی اچھی کپمنی کی وٹامن سی کی گولیاں بھی لی جا سکتی ہیں۔'
رمضان کا مہینہ ہو اور افطاری کے دسترخوان پر پکوڑے اور سموسے نہ ہوں تو لگتا ہے جیسے افطاری اُدھوری ہے مگر ہماری صحت کے لیے یہ تلی ہوئی چیزیں کتنی نقصان دہ ہیں اس بارے میں ڈاکڑ وسیم خواجہ نے بتایا کہ 'پورا دن بھوکا رہنے کے بعد فرائی چیزوں پر ٹوٹ پڑنا صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔'
اُنھوں نے کہا کہ 'کھجور اور پھل سے روزہ افطار کرنا چاہیے،پھر کچھ دیر بعد کھانا کھا لینا چاہیے۔
وسیم خواجہ نے ورزش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ان دنوں میں زیادہ تر افراد گھر پر ہیں تو انہیں چاہیے کہ افطاری کے بعد ورزش کریں تاکہ جسم حرکت میں رہے اور کھانا ہضم ہو۔'
انہوں نے گرم پانی پینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں انتہائی معاون ہے۔'
کورونا وائرس کی وبا سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ڈاکٹر وسیم نے کہا کہ 'لوگ دستانوں اور ماسک کو لے کر بے احتیاطی برت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار ماسک کو استعمال کر کے دوبارہ استعمال کرنا
خطرناک ہوسکتا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ ماسک اور دستانوں کو استعمال کرنے کے بعد ڈیٹول سے دھویا جائے تو جراثیم اور کورونا مر جائے گا مگر ایسا کچھ نہیں ہے۔