Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عطیات جمع کرنے یا امدادی سامان بھیجنے کی اجازت نہیں‘

صرف شاہ سلمان مرکز ہی امداد فراہم کرسکتا ہے.(فوٹو ایس پی اے)
 سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے خبردار کیا ہے کہ مملکت میں کوئی بھی انجمن یا ادارہ کسی بھی ملک یا کمیونٹی یا ادارے یا انجمن  کے لیے نہ تو عطیات جمع کرنے کا مجاز ہے اور نہ ہی اسے امدادی رقم یا سامان کسی کو بھیجنے کی اجازت ہے.
جو انجمن یا ادارہ اپنے طور پر عطیات جمع کرکے کسی کو بھجوائے گا وہ سعودی عرب میں فلاحی بہبود کے قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب مانا جائے گا.
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی حکومت یہ پابندی لگا چکی ہے کہ اندرون و بیرون ملک امدادی سامان جمع کرنے، عطیات حاصل کرنے اور اندرون و بیرون ملک متعلقہ اداروں، انجمنوں اور کمیونٹیوں کو مالی اعانت اور امدادی سامان صرف شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات ہی فراہم کرسکتا ہے.
اس کے علاوہ کسی بھی ادارے کو اس کی اجازت نہیں- اس کام کی اجازت نہ ہی سرکاری اداروں کو ہے اور نہ ہی نجی اداروں کو. سعودی عرب کا کوئی بھی سرکاری یا نجی ادارہ بیرون ملک کسی بھی تنظیم یا انجمن یا ادارے کو کسی بھی قسم کی امداد براہ راست فراہم نہیں کرسکتا. یہ کام صرف اور صرف شاہ سلمان مرکز کا ہے.
شاہ سلمان مرکز نے  بیان میں اپیل کی کہ بعض ذرائع ابلاغ یا سوشل میڈیا پر عطیات یا امدادی سامان جمع کرنے سے متعلق کسی بھی وڈیو کلپ یا لٹریچر کا جواب نہ دیا جائے.

 سامان کی تقسیم شفاف اور پیشہ ورانہ ضوابط کےمطابق کی جاتی ہے.(فوٹو ایس پی اے )

بیان کے مطابق مشکوک ادارے سعودی شہریوں، اداروں اور انجمنوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے اس قسم کی اپیلیں کررہے ہیں. جو انجمن یا ادارہ اس میں حصہ لے گا وہ منی لانڈرنگ یا دہشت گردی کی فنڈنگ جیسے جرائم میں ملوث ہوسکتا ہے.
شاہ سلمان مرکز نے اپیل کی کہ عطیات اور امدادی سامان شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کو ہی پیش کیا جائے کسی اور کو نہیں.
بیان میں کہا گیا کہ کہ سامان کی اندرون وبیرون ملک تقسیم شفاف اور پیشہ ورانہ ضوابط کےمطابق کی جاتی ہے. عطیات سے انتظامی اخراجات نہیں کاٹے جاتے. مرکز اب تک  49 ممالک میں انسانی نواز خدمات انجام دے چکا ہے.

شیئر: