Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ گھر سے کام کریں گے

کورونا کا شکار ہونے والے عدالتی اہلکار کا تعلق شعبہ آئی ٹی سے ہے (فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ پنجاب کی ہائی کورٹ کے ایک اہلکار میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد عدالت کی کئی برانچوں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ تین عدالتوں کے عملے کو چھٹی دے دی گئی ہے اور ان کے کورونا ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں۔ اس بات کی تصدیق لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار بہادر علی خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کی۔
رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کے مطابق 'وہ تمام عملہ جس کا پچھلے کچھ عرصے میں اس اہلکار کے ساتھ رابطہ رہا ہے سب کو آبزرویشن میں رکھا گیا ہے۔ اس عملے میں چیف جسٹس قاسم علی خان کی عدالت کا عملہ بھی شامل ہے۔'

 

'ان سب کے نمونے لے لیے گئے ہیں جن کا نتیجہ ایک دو روز میں آ جائے گا۔ اس کے بعد مزید چھان بین کی جائے گی کہ اس سے آگے کتنے افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔'
بہادر علی خان نے بتایا کہ 'اس دوران چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم علی خان اپنے امور عدالت اپنے کیمپ آفس یعنی اپنی رہائش گاہ سے انجام دیں گے۔ عدالت کی ارجنٹ برانچ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔' 'اس کے علاوہ کل تین عدالتیں ہیں جن کے عملے کو رخصت پر بھیجا گیا ہے۔ ان تمام جگہوں پر جراثیم کش سپرے کیے جا رہے ہیں جہاں اس ملازم کا آنا جانا رہا ہے۔'
لاہور ہائی کورٹ کے اس ملازم جس میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے ان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، البتہ یہ بتایا گیا ہے کہ ان کا تعلق آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے ہے اور ان کے ذمے لاک ڈاؤن کے دوران لاہور ہائی کورٹ اور اور اس کے ذیلی بینچوں میں آئی ٹی کی مدد سے آن لائن سماعتوں کے لیے اجرا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں سے ہائی کورٹ میں آن لائن سماعتیں جاری ہیں۔

تین عدالتوں کے عملے کو چھٹی دے کر ان کے ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

جن تین عدالتوں کے عملے کو چھٹیاں دی گئی ہیں ان میں چیف جسٹس قاسم علی خان، جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس علی باقر نجفی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ جسٹس علی باقر نجفی لاہور ہائی کورٹ کے شعبہ آئی ٹی کے سربراہ بھی ہیں۔
رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کے مطابق 'کورونا سے متاثر آئی ٹی اہلکار نے لاہور کی پرنسپل سیٹ کے علاوہ جن برانچز کا دورہ کیا اور جہاں آئی ٹی سیٹ اپ لگانے گئے تھے وہاں کے عملے کو بھی فوری طور پر چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے اور ان کے ٹیسٹ بھی کروائے جا رہے ہیں۔

شیئر: