Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موجودہ حالات میں کفالت کی تبدیلی کیسے ممکن ہے؟

، موجودہ حالات کے پیش نظر آن لائن خدمات کے تحت کفالت کی تبدیلی کا عمل ممکن ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
قارئین اردونیوز کے کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب کے موجودہ حالات کے حوالے سے ارسال کیے گئے سوالات کے جوابات حاضر ہیں۔
یہاں یہ واضح کرتے چلیں کہ ہر دن صورتحال بدل رہی ہے لہٰذا مذکورہ سوالات کے جوابات حالیہ قواعد و قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے دیے جا رہے ہیں۔
جیسے ہی ان میں تبدیلی ہوگی تو قارئین کو اس بارے میں اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔
سوال: میرے بھائی محمد حنیف کافی عرصے سے سعودی عرب میں مقیم تھے، 17 مارچ سے ان سے ہمارا رابطہ نہیں ہو رہا، ہماری مدد کریں۔
جواب: آپ نے یہ نہیں لکھا کہ آپ کے بھائی کس شہر میں تھے اور کب سے سعودی عرب میں مقیم تھے۔ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانہ، ریاض اور قونصلیٹ جنرل کا دفتر جدہ میں ہے۔ آپ اپنا مسئلہ پاکستان میں موجود او پی ایف کے علاقائی دفتر میں درج کرائیں اور انہیں پوری تفصیلات مہیا کریں جس میں اپنے بھائی کا نام بمع ولدیت، شہر کا نام اور مدت قیام کا حوالہ لازمی دیں۔

اپنی درخواست کے ساتھ کوئی دستاویز کی کاپی یعنی اقامہ یا پاسپورٹ  بھی  منسلک کردیں (فوٹو:اے ایف پی)

اگر آپ کے پاس اپنے بھائی کی کوئی دستاویز کی کاپی یعنی اقامہ یا پاسپورٹ ہو تو اسے بھی درخواست کے ساتھ منسلک کردیں۔ علاوہ ازیں اگر آپ کے بھائی جدہ میں تھے تو قونصلیٹ کے ان نمبرز پر رابطہ کرسکتے ہیں:
00966126692371 یا 00966126691046
انہیں پوری تفصیلات بتائیں وہ لازمی آپ کی مدد کریں گے تاہم بہتر ہے کہ آپ او پی ایف کے ذیلی دفتر یا اسلام آباد کے مرکزی ادارے سے رجوع کریں۔
وسیع انجم کہتے ہیں کہ ان کمپنی نے 40 فیصد تنخواہ کم کردی ہے جس پر وہ فکرمند ہیں۔
جواب: موجودہ صورتحال کے پیش نظرصرف سعودی عرب ہی نہیں دنیا کے بیشتر ممالک میں کام شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود جس کا سابقہ نام ’وزارت محنت و سماجی بہبود‘ تھا، کی جانب سے موجودہ صورتحال کے حوالے سے متعدد قوانین وضح کیے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظرصرف سعودی عرب ہی نہیں دنیا کے بیشتر ممالک میں کام شدید متاثر ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزارت نے ایسے نجی اداروں کو جہاں کام رکا ہوا ہے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کو قانونی طور پر کسی دوسری جگہ کام کرنے کی اجازت دیں جس کے لیے وزارت نے ’اجیر‘ کی سہولت فراہم کی ہے۔
اس بارے میں اردونیوز میں کافی تفصیل سے مضمون شائع کیا جا چکا ہے تاہم آپ کی رہنمائی کے لیے مختصر طور پر بتایا جا رہا ہے۔
اجیر پروگرام وزارت محنت کا وہ پروگرام ہے جس کے ذریعے غیر ملکی کارکنوں کی خدمات دوسری کمپنی عارضی طور پر حاصل کر سکتی ہے۔ مذکورہ پروگرام میں وہ تارکین وطن شامل ہوسکتے ہیں جن کی کمپنی بند ہوگئی ہے یا انہیں تنخواہیں نہیں مل رہیں۔
جہاں تک تنخواہ میں کٹوتی کا سوال ہے تو اس حوالے سے وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ کٹوتی فریقین کی باہمی رضا مندی کے بعد کی جاسکتی ہے۔
ارمان چوہدری کا سوال ہے کہ کیا یہاں کسی پاکستانی یا انڈین ڈاکٹر کا نمبر مل سکتا ہے، آن لائن بات ہو سکتی ہے؟

محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے بیشتر خدمات آن لائن فراہم کی ہوئی ہیں (فوٹو:عرب نیوز)

جواب: وزارت صحت کی جانب سے ٹول فری نمبر 937 مہیا کیا گیا ہے جہاں مختلف زبان بولنے والے طبی عملے کے ارکان موجود ہیں، آپ وزارت صحت کے مذکورہ نمبر پر کال کرکے مشورہ لے سکتے ہیں۔
ایک قاری نے دریافت کیا ہے کہ ’کیا موجودہ صورتحال میں کفالت کی تبدیلی (تنازل) کا عمل ممکن ہے؟‘
جواب: محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے بیشتر خدمات آن لائن فراہم کی ہوئی ہیں، موجودہ حالات کے پیش نظر آن لائن خدمات کے تحت کفالت کی تبدیلی کا عمل ممکن ہے۔
آپ اپنے نئے کفیل سے تنازل کی ڈیمانڈ مقیم یا ابشر سسٹم کے تحت آن لائن داخل کرائیں جس پر موجودہ کفیل کی جانب سے این او سی جاری کیا جائے گا۔ بعدازاں تنازل کی فیس (جو تنازل ہوگا اس کے حساب سے فیس جمع کرائی جائے گی) جمع کرانے کے بعد آپ کی کفالت تبدیل ہوجائے گی۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: