Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے موت کا خدشہ، گھر والوں کا میت لینے سے انکار

پولیس کے مطابق مرنے والا شخص ذہنی طور پر معذور تھا (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی ریاست کرناٹک کے شہر بینگلورو میں تین پولیس اہلکاروں نے غیر معمولی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ذہنی طور پر معذور ایک شخص کی آخری رسومات ادا کی ہیں۔ مرنے والے شخص کے اہل خانہ نے اس کی آخری رسومات یہ کہہ کر ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ اس سے وہ کورونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔  
انڈیا کے نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اس 44 سالہ معذور شخص کو چار روز قبل میسور کے قریب ضلع چماراجانگر میں ایک ہاتھی نے روند ڈالا تھا۔ اس علاقے میں جانوروں کے حملوں سے انسانوں کے مرنے کے واقعات اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔
مرنے والے شخص کے پوسٹ مارٹم کے بعد گاؤں میں موجود ان کی فیملی نے ان کی میت وصول کرنے سے انکار کر دیا۔
اہل خانہ کی جانب سے میت کی وصولی سے انکار کے بعد کرناٹک پولیس کے اہلکاروں نے چماراجانگر میں خود قبر کی کھدائی کی۔
اسسٹنٹ سب انسپکٹر مدے گاؤڈا اور دیگر دو پولیس اہلکاروں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ مرنے والے شخص کی باقاعدہ طور پر تدفین کی جائے۔ انہوں نے چماراجانگر میں ہندوؤں کے شمشمان گھاٹ میں آخری رسومات بھی ادا کیں۔ اس موقعے پر کوئی مذہبی پیشوا بھی موجود نہیں تھا۔
انسپکٹر مدے گاؤڈا نے ہی شمشان گھاٹ میں قبر کا نقشہ تیار کیا اور میت کو ڈھانپنے کے لیے سفید کپڑے کا انتظام بھی کیا۔ انسپکٹر نے دیگر دو اہلکاروں کی مدد سے میت کو قبر میں دفن کیا۔

میسور کے قریبی ضلعے میں ہاتھی نے اس شخص کو کچل دیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انسپکٹر مدے گاؤڈا ہاتھ میں اگر بتی پکڑ کر مرنے والے شخص کے لیے دعا کر رہے ہیں۔
چماراجانگر ایسٹ تھانے کے انچارج پولیس افسر سُنیل کا کہنا ہے کہ 'مرنے والا شخص ذہنی طور پر معذور تھا۔'

شیئر: