Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا کا شکار خاتون کے ہاں تین بچوں کی پیدائش

پیدائش کے وقت تینوں بچوں کا وزن دو دو کلو سے زیادہ تھا (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز اور ان کی وجہ سے اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن اپنی نوعیت کے پہلے واقعہ میں ممبئی میں کورونا وائرس کا شکار ایک خاتون نے جڑواں نہیں بلکہ ایک ساتھ تین بچوں کو جنم دیا ہے۔
انڈین اخبار دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جمعے کے روز مرکزی ممبئی کے بی وائی ایل نائر ہسپتال میں خاتون نے تین بچوں کو جنم دیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہر بچے کا پیدائش کے وقت وزن دو کلو سے زیادہ تھا اور تینوں بچے تندرست ہیں۔
حکومت مہاراشٹر کی پرنسپل سیکرٹری منیشا مہیسکار نے کہا کہ 'یہ کسی کرشمے سے کم نہیں کہ اب تک کورونا کا شکار 40 خواتین نے نائر ہسپتال میں بچوں کو جنم دیا ہے۔'
اس ہسپتال میں کورونا کا شکار حاملہ خواتین کے لیے 110 میٹرنٹی بیڈز موجود ہیں۔
نائر ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ 'گذشتہ ہفتے ایک 24 سالہ خاتون ایمبولینس سے ہسپتال لائی گئیں۔ گذشتہ نو ماہ سے وہ جس ہسپتال میں جا رہی تھیں اس ہسپتال اور وہاں کے ڈاکٹروں نے انھیں داخل کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔'
خاتون کے اہل خانہ نے بتایا کہ 'اس کے بعد انھیں مزید چھ ہسپتالوں نے داخل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔'
ہسپتال کے زچہ بچہ یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر گنیش شنڈے نے بتایا ہے کہ 'ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ وقت سے پہلے بچوں کی پیدائش نہ ہو۔'

نائر ہسپتال میں کورونا کا شکار 40 خواتین نے بچوں کو جنم دیا (فوٹو: پی ٹی آئی)

'خاتون نے ایک بیٹی اور دو بیٹوں کو جنم دیا ہے اور ان کی پیدائش آپریشن کے ذریعے ممکن ہوئی۔'
اسسٹنٹ پروفیسر جنھوں نے آپریشن کیا نے کہا کہ انتہائی ضرورت کے پیش نظر ہی آپریشن کیا گیا۔ خاتون میں قدرتی طور پر حمل ٹھہرا تھا اور یہ ان کے ہاں پہلی پیدائش تھی۔
ڈاکٹر شنڈے نے کہا کہ کورونا وائرس کا شکار خواتین اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہیں بشرطیکہ وہ دودھ پلاتے وقت ماسک پہنیں۔
کسی بھی گھر میں پہلے بچے کی پیدائش پر خوب گہما گہمی ہوتی ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈاکٹروں نے صرف بچوں کے والد کو ہی ہسپتال آنے کی اجازت دی۔

انڈیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد تقریباً 60 ہزار ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف انڈیا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تشویش ناک حد تک تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ جون میں یہ وبا انتہا کو پہنچ جائے گی۔
وزرات صحت کے مطابق 'گذشتہ 24 گھنٹوں میں تین ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور اب ان کی مجموعی تعداد تقریباً 60 ہزار ہو گئی ہے جبکہ مرنے والے افراد کی تعداد تقریباً دو ہزار ہو چکی ہے۔

شیئر: