Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانس اور سپین میں لاک ڈاؤن میں نرمی

نئے کیسز کے بعد کورونا کے دوبارہ پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
فرانس اور سپین میں کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن میں پیر سے نرمی کر دی گئی ہے اور لاکھوں لوگ اس وبا کے سبب عائد کچھ پابندیوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔ 
جب کہ دوسری جانب گزشتہ مہینے چین کے شہر ووہان میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ کورونا وائرس کے کیسز کا کلسٹر سامنے آیا ہے۔
سپین اور فرانس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود برطانیہ نے لاک ڈاؤن میں توسیع کر دی ہے۔ 
دنیا بھر میں کورونا س اب تک دو لاکھ 80 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور  اس کے سبب عالمی معیشت تباہی سے دوچار ہوئی ہے۔
 
چونکہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے  ہیں اور معیشتوں کی شرخ نمو منفی ہو گئی ہے ایسے میں حکومتیں کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح  کاروبار کو محدود پیمانے پر کھولا جائے۔
تاہم کورونا کے دوبارہ پھیلنے کے خدشات کی وجہ سے حکومتیں تدریجی اپروچ کو اپنا رہی ہیں۔
فرانس میں پیر کی صبح لوگ بغیر اجازت نامے کے گھروں سے باہر نکل آئے۔
پابندیوں میں حکومتی نرمی کے تحت اب ملک میں اساتذہ پرائمری سکولوں کو واپس آسکیں گے اور کچھ دکانیں بشمول ہیر سیلونز کھول دیے جائیں گے۔ تاہم ملک میں بارز، ریستوران اور تھیٹر بند رہیں گے۔
سپین میں لوگ بارز اور ریستوران  کھلنے کے بعد ااپنے دوستوں اور رشتے داروں سے ملنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ سپین میں پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بارز اور ریستوران کھل گئے ہیں جہاں آؤٹ دور بیٹھے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔
وبا سے شدید متاثر علاقے میڈرڈ اور بارسلونا ابھی تک لاک ڈاؤن میں ہیں۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سپین مین بارز اور ریستوران کھل گئے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

دوسری جانب ووہان میں سامنے آنے والے تازہ کیسز کے بعد ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ کہیں یہ وبا دوبارہ سر نہ اٹھا لے۔
اس وقت چین کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں اٹھا رہا ہے اور ملک بھر میں کاروبار دوبارہ شروع ہو رہا ہے اور زندگی معمول پر آرہی ہے۔
خبر رساں اداے روئٹرز کے مطابق ووہاں میں کورونا کے پانچ نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔  تمام متاثرہ افراد ایک ہی کمپاؤنڈ میں رہ رہے تھے۔
متاثرین میں ایک خاتون ایک دن پہلے تین اپریل کے بعد شہر میں سامنے آنے والے پہلے مریض کی بیوی ہے۔  سامنے آنے والے تمام کیسز کو پہلے بغیر علامات والے کیسز میں شمار کیا گیا تھا۔
چین میں بغیر علامات کے مریضوں کی صیحح تعداد کا پتہ نہیں ہے۔ چین بغیر علامات کے کیسز کو کورونا کے مجموعی کیسز میں شمار نہیں کرتا۔ اس وقت چین میں کورونا کے اب تک سامنے آنے والے مریضوں کی تعداد 82 ہزار 918 ہے۔ چین میں کورونا سے اب تک چار ہزار 633 اموات ہوئی ہیں۔

سپین نے کورونا سے شدید متاثر میڈرڈ اور بارسلونا میں لاک ڈاؤن نہیں اٹھایا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ووہان کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق شہر میں سینکڑوں بغیر علامات والے کیسز کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
چیین میں اپریل کے بعد رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد فروری کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ کیسز میں کمی بڑے پیمانے پر ٹیسٹس، سکریننگ اور قرنطینہ کی وجہ سے آئی ہے۔
جمعہ کو حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں سینما، میوزیم اور دوسرے تفریحی مقامات آہستہ آہستہ کھولے جائیں گے۔
شنگھائی میں پہلے سے ہی کچھ تفریحی مقامات کھول دیے گئے ہیں۔ جب کہ والٹ ڈزنی کمپنی نے شنگھائی ڈزنی لینڈ پارک کو پیر سے کھول دیا ہے۔
خیال رہے چین میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سامنے آنے والے کیسز زیادہ تر رہائشی کمپاؤنڈ یا ہسپتالوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب جنوبی کوریا بھی وائرس کی نئی لہر سے نبرد آزما ہے۔ کوریا میں حالیہ کیسز نائٹ کلبس اور بارز میں سامنے آئے ہیں۔

شیئر: