Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن میں نرمی، حکومتی احکامات میں ابہام

نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کے ایک اجلاس کے بعد سات مئی کو وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ سنیچر سے ملک بھر میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولا جائے گا اور دکانیں اور کاروبار فجر سے شام پانچ بجے تک کھلے رہیں گے۔ 
اس اعلان کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے الگ الگ اور قدرے مختلف نوٹیفیکیشنز اور وضاحتوں کے اجرا نے صورتحال کو واضح کرنے کے بجائے مزید مبہم کر دیا ہے۔
کس دن سے لاک ڈاؤن کھلے گا، کس وقت سے دکانیں کھلیں گی اور کونسی دکانوں کو اجازت ہوگی کونسی ابھی بھی بند رہیں گی؟ اس حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے الگ الگ اعلانات اور احکامات جاری کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نےسنیچر سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کیا تھا مگر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس کے فوراً بعد واضح کیا کہ سنیچر اور اتوار کو زیادہ تر کاروبار بدستور بند رہیں گے اور سوموار کو لاک ڈاؤن حقیقی طور پر کھولا جائے گا۔
اس کے بعد کچھ صوبوں کے نوٹیفیکیشنز میں بڑے مالز بھی کھلے رکھنے کا اعلان شامل تھا اور کچھ صوبوں نے صرف چھوٹی دکانیں کھولنے کا اعلان کیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کے نوٹیفیکیشن میں بیوٹی پارلز اور جم بند رکھنے کا اعلان ہوا تو پنجاب نے پارلرز، سیلون اور جِم  کھلے رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔
اس حوالے سے ہر صوبے میں اب کیا حقیقی صورتحال ہے آئیے جانتے ہیں۔

پنجاب کا نوٹیفکیشن اور وضاحت

حکومت پنجاب نے نو مئی کو لاک ڈاؤن نرم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت پنجاب کی جانب سے 31 مئی تک یوں تو لاک ڈاؤن جاری رہے گا مگر بہت سارے کاروبار اور صنعتیں اب اس سے مستثنیٰ ہوں گی جن میں تعمیراتی شعبہ ،الیکٹرک اپلائنسز اور فیکٹریاں شامل ہیں ۔

پنجاب حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن 31 مئی تک جاری رہے گا (فوٹو: سوشل میڈیا)

پنجاب کے نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام ریٹل شاپس کوکھولنے کی اجازت ہوگی مگر بڑے شاپنگ مالز کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وفاقی دارحکومت کے برعکس پنجاب میں نائی کی دکانیں اورجمنیزیم کو بھی کھولنے کی اجازت ہوگی تاہم قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
دکانیں ہفتےمیں صرف چار روز صبح  آٹھ سےشام  پانچ بجےتک کھولی جاسکیں گی تاہم جنرل سٹورز، گروسری سٹورز، کریانہ سٹورز پورا ہفتہ صبح  آٹھ سے پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت دی گئی۔
ٹائر پنکچرز شاپس، پیٹرول پمپس، ٹیک اوے، ہوم ڈیلیوری کو بھی 24 گھنٹےاجازت دی گئی اور اسی طرح پوسٹل سروس، کورئیرسروس، پک اینڈڈراپ، انٹرسٹی بس سروس بھی ہفتےمیں سات روز کام کرنے کے مجاز ہوں گے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، سینما بند رہیں گے۔
پنجاب حکومت کے نوٹیفیکیشن کے بعد ترجمان پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے  ایک وضاحت جاری کی گئی کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا اطلاق پرائیویٹ کمپنیوں یا دفاتر پر نہیں ہوگا بلکہ وہ بدستور بند رہیں گے۔

سندھ کی صورتحال

وزیراعظم کے اعلان کے بعد سندھ  حکومت نے اتوار کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا جس کے تحت  سوموار 11 مئی سے صوبے میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں ہفتے میں چار دن کھولنے کی مشروط اجازت دے دی گئی۔
تاہم جمعہ سے اتوار تک یہ کاروبار بدستور بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

سندھ میں دکانیں ہفتہ اور اتوار کو بند رہیں گے (فوٹو: اے پی)

سندھ حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق شاپنگ سینٹرز اور مالز ابھی بھی بند رہیں گے اور صوبے میں نائی کی دکانیں، بیوٹی سیلونز، اور جمز بدستور بند رہیں گے۔  
نوٹیفیکیشن کے مطابق دکانیں صبح آٹھ بجے سے شام  پانچ بجے تک کھولی جائیں گی اور اس دوران تاجروں کی جانب سے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تعمیراتی اور صنعتی شعبے کو بھی کھولنے کا اعلان کیا گیا۔

بلوچستان حکومت کا منفرد نوٹیفیکیشن بڑے شاپنگ مالز کو بھی اجازت

صوبہ بلوچستان کی حکومت کی جانب سے چار مئی کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق 19 مئی تک لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا اعلان کر دیا گیا تھا۔
تاہم وزیراعظم کے اعلان کے بعد آٹھ مئی کو ایک ترمیمی نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ۔ اس نوٹیفکیشن میں لاک ڈاؤن نرم کرنے کا اعلان کیا گیا اور نرمی اتنی بڑھائی گئی کہ باقی صوبوں کے برعکس  بڑے شاپنگ مالز اور ہر طرح کی دکانوں کو  کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔

بلوچستان حکومت نے بڑی مارکیٹوں اور شاپنگ مالز کو بھی کھولنے کی اجازت دی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، دکانیں صبح تین بجے سے شام پانچ بجے تک پورا ہفتہ کھلی رہیں گی تاہم قواعد و ضوابط کی پابندی لازم ہو گی۔
صوبے میں ریسٹورنٹس کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تاہم ہوم ڈیلیوری کی اجازت دی گئی۔ بلوچستان حکومت کے نوٹفیکیشن  میں ہیر سیلون، جمز وغیرہ کے حوالے سے پابندی نہیں بتائی گئی کیونکہ نوٹیفیکیشن میں کسی طرح کے کاروبار کا واضح ذکر نہیں ہے۔

خیبر پختونخواہ میں چار دن کے لیے تمام دکانوں کو کھولنے کی اجازت

صوبہ خیبر پختونخواہ نے وزیراعظم کے اعلان کے بعد آٹھ مئی کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔
ایک صفحے کے مختصر نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تعمیراتی شعبے سے منسلک کاروبار اور  ہر طرح کی دکانوں کو ہفتے میں چار دن تک کھولنے کی اجازت ہوگی اور شام چار بجے تمام دکانوں کو بند کرنا ہوگا۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ تمام دکانوں کو کورونا سے نمٹنے کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی پابندی کرنا ہو گی۔
تاہم بلوچستان کی طرح خیبر پختونخواہ کا نوٹیفکیشن بھی مبہم ہے کیونکہ اس میں وضاحت نہیں کی گئی کس طرح کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہو گی اور کن کو نہیں۔

ملک میں تعمیراتی صنعت کو مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

اس حوالے سے اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر وزیراعلی کے پی کے ترجمان زر ولی نے بتایا کہ صوبے میں ہیر سیلونز اور جمز وغیرہ کو کھولنے کی اجازت نہیں ہو گی ناں ہی بڑے شاپنگ مالز کو کھلا رکھا جائے گا۔  گو کہ یہ نوٹیفیکیشن میں واضح طور پر تحریر نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کاروبار کا نوٹیفیکیشن میں نہیں لکھا گیا ہے تو یقینا ان کو اجازت نہیں ہو گی۔

وفاقی دارالحکومت میں لاک ڈاؤن میں مشروط نرمی

 اسلام آباد انتظامیہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا نوٹیفکیشن نو مئی کو جاری کیا جس کے تحت لاک ڈاؤن نرمی کے ساتھ 31 مئی تک جاری رکھنےکا اعلان کیا گیا۔
 نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں چھوٹی دکانوں اور کاروبار کو پانچ دن تک کھولنے کی مشروط اجازت ہوگی تاہم  حجام، بیوٹی پارلرز، بیوٹی سیلون اور جمز کھولنے پر بدستور پابندی رہے گی۔
اسی طرح بڑے شاپنگ مالز اور مارکیٹوں کو بدستور بند رکھا جائے گا۔ تمام دکانوں کو ہفتے میں پانچ دن صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی تاہم ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: