کبھی ان کی کوئی ویڈیو لیک ہو جاتی ہے تو کبھی وہ اپنے کسی متنازع بیان کی وجہ سے زیر بحث رہتی ہیں۔
اب کی بار پونم ایک بار پھر خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں لیکن اس کی وجہ ان کا کوئی بولڈ فوٹو شوٹ نہیں بلکہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہے۔
پونم اور ان کے بوائے فرینڈ کے خلاف ممبئی پولیس نے ایک ایف آئی آر درج کی ہے جس میں ان پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پونم پانڈے مرین ڈرائیو میں اپنے بوائے فرینڈ سیم احمد کے ساتھ لاک ڈاؤن کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھوم رہی تھیں۔
پونم پانڈے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھر میں محدود رہتے ہوئے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں۔
انڈیا میں سوشل میڈیا پر اس وقت 'پونم پانڈے' ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے، کچھ صارفین لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کو پونم کا 'پبلسٹی سٹنٹ' قرار دے رہے ہیں۔
کووڈ ویکسین کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے پونم پانڈے کا نام 'پونم پینڈیمیک' میں تبدیل کرتے ہوئے لکھا کہ 'یہ کیسا رویہ ہے؟ آپ کی ہمت بھی کیسے ہوئی؟'
ایک اور صارف سٹینو بوائے نے میم شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'پونم پانڈے کا نام خبروں میں دیکھ کر یہی لگا کہ توجہ مل گئی۔'
لڑکی نخریلی کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'پونم پانڈے کو پولیس نے گرفتار کیا اور اس طرح انہیں لوگوں کی توجہ مل گئی۔'
ساتھ ہی انہوں نے میم کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کی کہ اس وقت بالی وڈ کی اداکارہ شرلین چوپڑا سوچ رہی ہوں گی کہ یہ آئیڈیا ان کے دماغ میں کیوں نہیں آیا؟
سراسوت نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'اگر پونم پانڈے گاڑی میں گھومنے کی وجہ سے گرفتار ہوسکتی ہیں تو اس طرح تو انڈیا کی 90 فیصد آبادی کو جیل میں ہونا چاہیے۔ ہر کوئی ریڈ زون میں گھوم رہا ہے۔'
پونم پانڈے نے 2013 میں 'نشہ' فلم سے اپنے کیریئر کی شروعات کی تھیں، اس کے بعد انہوں نے 2015 میں تیلگو زبان میں 'مالنی اینڈ کمپنی' نام کی ایک فلم میں کام کیا۔
انہوں نے کچھ سال پہلے اپنی ایک موبائل ایپ بھی لانچ کی تھی جس کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ 'مجھے وہ ہر چیز پوسٹ کرنے کی آزادی ہے جو میں چاہوں۔' تاہم گوگل نے کچھ دیر بعد ہی اس ایپ پر پابندی لگا دی تھی۔