Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'کیا آپ بھی اس چیلنج میں میرا ساتھ دیں گے؟'

سوشل میڈیا صارفین نے سوناکشی سنہا کے اس چیلنج میں ان کا ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے(فوٹو:سوشل میڈیا)
بالی وڈ کی دبنگ گرل سوناکشی سنہا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کافی ایکٹیو رہتی ہیں۔ خواتین کی خود مختاری کے لیے مہم چلانی ہو یا خود پر کی جانے والی ٹرولنگ کا جواب دینا ہو سوناکشی سنہا اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا بھرپور سہارا لیتی ہیں۔
کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے سوناکشی بھی اپنے گھر تک محدود ہیں اور اس دوران وہ گاہے بگاہے اپنے مداحوں کو تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے اپنی مصروفیات کے بارے میں اپڈیٹ کرتی رہتی ہیں۔
سوناکشی سنہا جو دبنگ ہونے کے ساتھ ساتھ ڈیرنگ بھی ہیں اب کی بار انہوں نے ’سماج سکوپ‘ چیلنج قبول کیا ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ ان کے مداح بھی اس چیلنج پر پورا اتریں۔
یہ ’سماج سکوپ‘ چیلنج کیا ہے اس کی تفصیل انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام میں بتائی ہے۔
سوناکشی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں لا رہی ہیں اور اسے جاری رکھیں گی۔

پہلی تبدیلی یہ کہ وہ بے جا لائٹیں نہیں جلائے رکھیں گی اور ایئر کنڈیشنر کا بھی محدود استعمال کریں گی۔
دوسری تبدیلی یہ کہ وہ اب پانی کو ضائع نہیں ہونے دیں گی۔ ہاتھ دھوتے ہوئے، نہانے کے دوران وہ جتنا ہوسکے گا پانی کا بے جا استعمال نہیں کریں گی۔
اور آخر میں انہوں نے بتایا کہ وہ پلاسٹ کو بالکل بھی استعمال نہیں کریں گی کیونکہ یہ ہمارے سیارے کے لیے خطرناک ہے۔
سوناکشی سنہا نے اپنے مداحوں سے بھی یہ اپیل کی ہے کہ وہ اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے اسے پورا کرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہ بہت ضروری ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوناکشی سنہا کے اس چیلنج میں ان کا ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

امریتاج سنگھ نامی صارف نے لکھا کہ ’میں یہ چیلنج اپنے گھر یعنی اس زمین کے لیے ضرور قبول کروں گا اور میں اس کے لیے سب کچھ کرسکتا ہوں۔‘

کچھ صارفین کا خیال ہے کہ انہیں بہت دیر بعد اس کا احساس ہوا ہے۔ آکاش  آر آر نامی صارف نے لکھا کہ ’آپ کو کافی دیر بعد یہ خیال آیا۔ یہ سب چیزیں تو سکول میں سکھائی جاتی تھیں۔ ویسے یہ کوئی چیلنج نہیں بلکہ ہماری ذمہ داری ہے۔‘

چراغ دیو نامی صارف نے آبادی میں اضافے کو تمام مسائل کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’اگر ہم نے آبادی پر قابو پا لیا تو ہماری آنے والی نسل کو ان تمام تجاویز پر عمل نہیں کرنا ہوگا جو آپ نے دی ہیں۔‘

شیئر: