Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'آنٹی یہ پروپیگنڈا نہیں چلے گا، ابھی تصویر ڈیلیٹ کرو'

شبانہ اعظمی نے جو تصویر شیئر کی اس پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی (فوٹو: سوشل میڈیا)
سوشل میڈیا کے اس دور میں یہ جانے بغیر کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط، بہت سے پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ اور فارورڈ کر دی جاتی ہیں۔ اگر یہ کسی مخصوص وقت و حالات کے دوران پوسٹ کی گئی ہوں تو پھر تو لوگ ان کے حوالے سے قیاس آرائیاں بھی شروع کردیتے ہیں اور ان کا تعلق کسی نہ کسی واقعے سے جوڑ دیتے ہیں۔ 
ایسا ہی کچھ بالی وڈ کی سینیئر اداکارہ شبانہ اعظمی کے ساتھ ہوا جنہوں نے منگل کو ایک تصویر شیئر کی جس میں دو بچے ابتر حالت میں دکھائی دے رہے ہیں اور انہوں نے ایک دوسرے کو پکڑ رکھا ہے۔
اس تصویر کے ساتھ انہوں نے کیپشن میں لکھا 'دل توڑ دینے والی۔'

سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس پوسٹ سے یہ اخذ کرلیا کہ انہوں نے یہ تصویر انڈیا میں مہاجر مزدوروں کے المیے کے تناظر میں پوسٹ کی ہے۔ بس پھر کیا تھا، کئی صارفین نے 'جعلی' تصویر پوسٹ کر کے عوام کو گمراہ کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تو کچھ انہیں جان بوجھ کر 'جھوٹا پراپیگنڈا' پھیلانے کا الزام دینے لگے۔

اندرجیت سنگھ نامی صارف نے دعویٰ کیا کہ یہ تصویر پاکستان کی ہے۔ انہوں نے شبانہ اعظمی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ 'آپ کو اس قسم کے پروپیگنڈے میں پڑنے سے پہلے کچھ تحقیق کر لینی چاہیے۔ ہم سب یہ سمجھتے تھے کہ آپ ہوش مندانہ رویہ اپنائیں گی۔' 

ایک اور صارف پونت اگروال جن کے بایو کے مطابق وہ بی جے پی کے سوشل میڈیا اور آئی ٹی کے سربراہ ہیں، نے ایک آرٹیکل کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'تو شبانہ اعظمی انڈونیشیا کی جولائی 2019 کی ایک تصویر شیئر کر کے مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہیں۔ پروپیگنڈا ایسے کام کرتا ہے۔'

کرما بوائے کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'آنٹی یہ پراپیگنڈا نہیں چلے گا، اب شرم باقی ہے تو پوسٹ ڈیلیٹ کرو اور معافی مانگو۔'
سوشل میڈیا صارفین ہی نہیں بلکہ حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا بھی بالی وڈ اداکارہ کی اس پوسٹ کے خلاف میدان میں آگئے اور انہوں نے شبانہ اعظمی کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ 'مشکل وقت میں بھی دل توڑ دینے والا پروپیگنڈا۔'
شبانہ اعظمی نے ان کے اس ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ 'یہ پروپیگنڈا کیسے ہوگیا؟ میں نے تو صرف ہارٹ بریکنگ کا لفظ ہی استعمال کیا ہے۔'

شبانہ اعظمی کی یہ وضاحت سوشل میڈیا صارفین کو مطمئن نہ کرسکی بلکہ انہوں نے اسے 'اپنی غلطی چھپانے' کا ایک طریقہ قرار دیا۔

چھانواپ کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'ہر کوئی جانتا ہے کہ 'آپ کا ارادہ کیا تھا، لفظوں سے مت کھیلیں اپنی غلطی مانیں۔'

سائی چرن چکولا نامی صارف نے لکھا کہ 'پاکستان کی اس تصویر کو اپنی ٹائم لائن پر پوسٹ کیا جب سوشل میڈیا پر مہاجروں کی تصاویر گردش کررہی ہیں۔ جب جعلی تصویر پھیلانے پر پکڑی گئیں تو اب اس طرح بچ کر نکل رہی ہیں۔ اپنی غلطی کا اعتراف کرنے کے لیے ہمت اور بڑا دل چاہیے ہوتا ہے۔'

ریڈ ہاک کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'آپ یہ جعلی جذباتی تصاویر پوسٹ کرکے عوام میں حکومت مخالف جذبات کو فروغ دے رہی ہیں۔'

شیئر: