دنیا بھر میں جہاں لاکھوں لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں وہیں اچھی خبر یہ ہے کہ لاکھوں افراد اس جان لیوا عالمی وبا سے صحتیاب بھی ہو رہے ہیں۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے مطابق دنیا میں متاثرین کی تعداد 54 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اموات تین لاکھ 45 ہزار سے زیادہ ہیں، لیکن دنیا میں 21 لاکھ 70 ہزار کے قریب افراد کو شفایابی بھی حاصل ہوئی ہے۔
جس طرح دنیا میں متاثرین کی سب سے بڑی تعداد امریکہ میں ہے جو کہ ساڑھے 16 لاکھ کے پاس پہنچ گئی ہے اور ہلاکتیں 97 ہزار سے بڑھ چکی ہیں، اسی طرح امریکہ میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی دنیا میں باقی ممالک کے مقابلے میں زیادہ تین لاکھ 66 ہزار سے زائد ہے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا ویکسین کی مفت فراہمی ممکن ہو سکے گی؟
Node ID: 480421 -
کورونا کے نئے علاج کی آزمائش شروع، متاثرین 52 لاکھ سے زیادہ
Node ID: 480786 -
انڈیا میں ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ 6767 کیسز
Node ID: 480966
اس کے علاوہ سپین، اٹلی، برازیل اور جرمنی میں لوگ تیزی سے شفایاب ہو رہے ہیں۔
دوسری طرف برازیل میں پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے ساڑھے سولہ ہزار نئے مریض سامنے آئے ہیں . متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ کے بعد دنیاکا دوسرا بڑا ملک بن گیا.
برازیل ،امریکہ کے بعد کورونا وائرس کی شدید زد میں آنے والا اس وقت دوسرا ملک ہے جہاں متاثرین کی تعداد بڑھ کر تین لاکھ 47 ہزار 398 ہوگئی ہے.
تیسرے نمبر پر روس ہے جہاں متاثرین کی تعداد تین لاکھ 44 ہزار سے زیادہ ہے. برطانیہ متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے چوتھے جبکہ اموات کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے۔
برطانیہ میں کورونا کے متاثرین دو لاکھ 60 ہزار سے زائد ہیں جبکہ 36 ہزار875 افراد ہلاک ہو چکے ہیں.اٹلی میں 32 ہزار 752، سپین میں 28 ہزار752 اور فرانس میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہزار 219 ہوگئی ہے.
اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے ہاٹ سپاٹ کے طور پر سامنے آنے کے بعد صدر ٹرمپ نے برازیل سے سفر معطل کردیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ وہ نان امریکن جو 14 دن کے دوران برازیل میں رہ چکے ہیں اور امریکہ آنا چاہتے ہیں، اب نہیں آسکتے تاہم اس نئے ضابطے سے تجارت متاثر نہیں ہوگی.
دوسری طرف برطانیہ کی حکومت نے اساتذہ اور لیبر یونینز کی مخالفت کے باوجود آئندہ ہفتے سے پرائمری سکول جزوی طور پر کھولنے کا اعلان کیا ہے.
سکائی نیوز کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اتوار کو پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف 4 سے 6 اور 10 سے 11 برس کی عمر کے طلبہ کو پرائمری سکولوں میں آنے کی اجازت ہوگی.
بورس جانسن نے کہا کہ عوامی عزم کی بدولت کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں موثر ثابت ہوا ہے.
برطانوی وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک آئندہ کرفیو میں نرمی کے دوسرے مرحلے میں منتقل ہوگا. طلبہ کے لیے سکولوں کے دروازے کھولے جائیں گے البتہ سماجی فاصلے کی ہدایات کی پابندی برقرار رکھی جائے گی.
دوسری طرف اساتذہ کی یونینوں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ صحت خدشات کے پیش نظر سکول کھولنے کے فیصلے پر نظ؍ر ثانی کرے.
اٹلی میں حکام نے ستمبر میں وینس فلمی میلے کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے.
یاد رہے کہ اٹلی نے 3 جون سے سفری پابندیاں اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے. یورپی یونین میں شامل ممالک کے لوگ قرنطینہ کی پابندی کے بغیر اٹلی آسکیں گے.