پاکستانی شیف ذاکر قریشی کہتے ہیں کہ عید کے موقع پر میٹھے اور روائتی کھانوں سے دستر خوان سجایا جا سکتا ہے۔
اردو نیوز کے ساتھ انٹرویو شیف ذاکر قریشی نے کہا کہ ’میں شیف ضرور ہوں لیکن عید کے موقع پر یا روٹین میں کوکنگ نہیں کرتا عید چونکہ گھر والوں کے ساتھ گزارتا ہوں اس لیے گھر کی خواتین نے جو بنایا ہو وہی انجوائے کرتا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی خاص مہمان نے آنا ہو تو ان کے لیے دال چاول یا قیمہ بناتا ہوں۔
مزید پڑھیں
-
فن پاروں سے ملبوسات کو نیا انداز دینے والی سعودی فیشن ڈیزائنرNode ID: 477626
-
پانچ فوائد: شملہ مرچ میں کیا خاص بات ہے؟Node ID: 479546
-
میٹھی عید کی خاص سوغات شِیرخُرماNode ID: 480996
’میری فیملی نے عید کا موقع ہو یا روٹین کبھی مجھ سے کچھ بنا کر دینے کی فرمائش نہیں کی کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ میں اپنے کام کی وجہ سے مصروف رہتا ہوں اور میرے پاس وقت کی کمی ہوتی ہے۔ کبھی میری بیٹیاں کہہ دیں کہ ناشتہ بنا دیں تو ان کے لیے امریکن یا کونٹینیٹل ناشتہ بناتا ہوں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں ہمارا کلچر بھی پاکستانی ہے اس لیے ہماری زبان کو بھی زیادہ تر ایشیائی کھانے ہی سمجھ میں آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں پاکستانی کھانوں کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔
’اب ایک روایتی فیملی ہو اس کے سامنے اگر میں فرینچ کھانا بنا کر رکھ دوں تو وہ نہیں کھائے گی اسی فیملی کے سامنے اگر میں مرغ مسلم اور کڑھائی گوشت جیسی ڈشز رکھوں تو وہ شوق سے کھا لے گی۔ اصل بات ہوتی ہے کہ ہم کس کلچر کے ہیں کس ملک کے ہیں اس حساب سے ہماری زبان کا ذائقہ بھی بنا ہوتا ہے ہماری زبان کا ذائقہ بنیادی طور پر ایشیائی کھانوں کا بنا ہوا ہے۔ میں خود بہت سادے کھانے (جیسے دال چاول، سبزی) کھاتا ہوں، لگژری فوڈ پسند نہیں کرتا، ہاں لوگوں کو ہر قسم کا کھانا اس لیے بنانا سکھاتا ہوں کیونکہ وہ میرا شعبہ ہے میرا کام ہے۔‘