Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب، امارات کی خصوصی پروازیں

حکام کے مطابق خصوصی پروازوں سے تقریبا 1200 پاکستانی سعودی عرب سے واپس آ چکے ہیں: فائل فوٹو
حکومت پاکستان نے بیرون ملک سے واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل تیز کرتے ہوئے خصوصی پروازوں میں اضافہ کیا ہے۔ 
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے ترجمان عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان کو بتایا ہے کہ پی آئی اے نے  یکم سے 10 جون تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیے پچاس سے زائد پروازیں شیڈول کی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اومان قطر بحرین سمیت یورپ سے  بھی خصوصی پروازوں کے ذریعے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کے ترجمان عبد اللہ حفیظ نے بتایا کہ دس جون تک شیڈول پروازوں کے مطابق متحدہ عرب امارات کے لیے پی آئی اے کی 25 جبکہ متحدہ عرب امارات ایئر لائینز کی 9 پروازیں شیڈول ہیں۔

سعودی عرب سے واپسی کے خواہش مند پاکستانی شہریوں کو پہلے ہی خصوصی فلائٹس سے واپس لایا جا رہا ہے: فائل فوٹو اے ایف پی 

’سعودی عرب میں واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے پی آئی اے اور سعودی ایئر لائنز کی 16 پروازیں شیڈول کی گئی ہیں۔‘
ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’مسافروں کو اسلام آباد، پشاور، لاہور، کراچی اور ملتان ایئر  پورٹس پر لایا جائے گا جہاں پہلے سے بنائے گئے ضابطہ کار کے تحت مسافروں کی سکرینگ کی جائے گی۔ ‘
انھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ خصوصی پروازوں کے 10 جون تک کے شیڈول کے مطابق قطر کے لیے 12، اومان 2 جبکہ ایک پرواز بحرین سے پاکستانیوں کو لے کر پہنچے گی۔ 
سعودی عرب، امارات اور مشرق وسطی کے علاوہ چین، اٹلی، برطانیہ، امریکہ، سپین، تھائی لینڈ اور ملائیشیا سے بھی بیرون ملک پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پروازوں چلائی جائیں گی۔ 
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے ملکی اور غیر ملکی فضائی کمپنیوں کو بیرون ملک پروازیں لے جانے کی اجازت دے دی ہے تاہم پاکستان کے اندر صرف خصوصی پروازوں کے تحت کی مسافروں کو لایا جائے گا
ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ 'خصوصی پروازوں کے لیے حکومت پاکستان کے ضابطہ کار جس میں مسافروں کی بھی تعداد متعین کر رکھا یے اور اسی پر ہی عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ خصوصی پروازوں کے علاوہ بین الاقوامی پروازیں صرف ان ممالک کے لیے ہی چلائی جا سکتی ہیں جہاں پر حکومتوں نے پابندی عائد نہیں کر رکھی ۔ '

شیئر: