Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مساجد سے بجلی چوری ہو رہی ہے: وزیر اسلامی امور

’جن مساجد میں غیر قانونی کنکشن نہیں وہاں بھاری بلوں کی وجہ بجلی کا بے دردی سے استعمال ہے‘ ( فوٹو: عیون الخلیج)
وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبد اللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ بعض مساجد کی بجلی چوری ہورہی ہے جبکہ اس کی روک تھام کے لیے بجلی کمپنی کوئی تعاون نہیں کر رہی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’ان مساجد کے میٹر سے گھروں، پٹرول پمپوں، دکانوں اور گیسٹ ہاؤسز کے لیے غیر قانونی طور پر کنکشن لیا جاتا ہے‘۔
مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ ’مساجد کی بجلی چوری روکنے اور بھاری بلوں میں کمی لانے کے لیے بجلی کمپنی سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے مگر اس نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی‘۔
’وزارت اسلامی امور سرکاری املاک اور ناجائز اخراجات کو روکنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ بجلی کمپنی کے عدم تعاون پر وزارت ذاتی کاوشوں سے ان تجاوزات کو روکنے کی کوشش کرے گی‘۔
انہوں نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’مجھے انتہائی دکھ ہے کہ بعض مساجد سے جب بھاری بجلی بلوں کے بارے میں تفتیش ہوئی تو معلوم ہے کہ مسجد کے میٹر سے دوسرے لوگ کنکشن لیے ہوئے ہیں‘۔

’ بعض مساجد میں کھلم کھلا بجلی کی چوری ہوتی ہے، وہاں براہ راست میٹر سے کنکشن لیا ہوا ہوتا ہے‘ ( فوٹو: عیون الخلیج)

’جن مساجد میں غیر قانونی کنکشن نہیں تو وہاں بھاری بلوں کی وجہ بجلی کا بے دردی سے استعمال ہے، بلا وجہ لائٹیں، پنکھے اور اے سی کو ہر وقت چلایا جاتا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’بجلی کمپنی کے ماہرین بجلی چوری کو آسانی سے پکڑ سکتے ہیں مگر ان کی طرف سے کسی قسم کا تعاون نہیں ہو رہا‘۔
’بعض مساجد میں کھلم کھلا بجلی کی چوری ہوتی ہے، وہاں براہ راست میٹر سے کنکشن لیا ہوا ہوتا ہے، میٹر ریڈ کرنے والا اسے آسانی کے ساتھ پکڑ سکتا ہے‘۔

شیئر: