Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریکروٹنگ ایجنسیوں کے لیے نیا نظام کیا ہے؟

 نئے منصوبے سعوی وژن 2030 سے ہم آہنگ ہیں.(فوٹو سوشل میڈیا)
 سعودی حکام نے  ریکروٹنگ ایجنسیوں کے شعبے کو منظم اور جدید بنانے کے لیے سات منصوبے جاری کیے ہیں۔
 سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے نئے منصوبے سعوی وژن 2030 سے ہم آہنگ ہیں۔ عمل درآمد کے لیے کنسلٹینس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
الوطن اخبار کے مطابق وزارت افرادی قوت نے ریکروٹنگ کے ادارے کے حوالے سے شکایات دور کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
سرکاری اداروں سے شکایات تھیں کہ وہ ریکروٹنگ ایجنسیوں اور کمپنیوں سے جو خدمات لے رہے ہیں وہ معیاری نہیں ہیں۔
وزارت افرادی قوت نے شکایات کے ازالے کے لیے اجیر، اقاموں ویزوں کے اجرا کے مسائلل حل کرنے کے لیے ریکروٹنگ ایجنسیوں کی درجہ بندی کا نظام اپنایا ہے جبکہ ریکروٹنگ کمپنیوں و ایجنسیوں کی کارکردگی کو جانچنے کا نیا طریقہ کار مقرر کیا ہے۔ مکمل معائنے اور تفتیش کا نیا طریقہ کار بھی متعین کردیا گیا ہے۔
افرادی قوت فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تعلقات کو منظم کیا جائے گا۔ اس حوالے سے باقاعدہ ایک پروجیکٹ تیار کیا گیا ہے۔ نئے طریقہ کار پر بین الاقوامی تنظیموں کی رائے بھی لی جائے گی۔
وزارت نے افرادی قوت فراہم کرنے والے ملکوں کے ساتھ معیاری تعلقات بنانے کا طریقہ کار متعین کردیا۔ نئے طریقہ کار پر بین الاقوامی تنظیموں کی رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس کا طریقہ کار بھی متعین کردیا گیا۔

ریکروٹنگ کمپنیوں و ایجنسیوں کی زمرہ بندی کا نظام بھی جاری کردیا گیا(فوٹو اے ایف پی)

ریکروٹنگ ایجنسیوں و کمپنیوں کی کارروائی کو منظم کرنے والے نئے قواعد و ضوابط بنائے گئے ہیں۔
ریکروٹنگ کمپنیوں و ایجنسیوں کی زمرہ بندی کا نظام بھی جاری کردیا گیا.ریکروٹنگ کمپنیوں و ایجنسیوں کی کارکردگی جانچنے والا نیا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
ریکروٹنگ کمپنیوں و ایجنسیوں کے مکمل معائنے اور تفتیش کا آزادنہ طریقہ کار بھی بنایا گیا ہے۔

شیئر: