Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی و انڈین عسکری حکام کی ملاقات ہوگی

دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان نو مئی کو پہلی جھڑپ ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین اور چینی عسکری حکام سرحدی تنازعے کے پرامن حل کے لیے آج سنیچر کو ملاقات کریں گے۔
دونوں ملکوں کے حکام نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ سرحد پر تنازعے کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے عسکری حکام اس نکتے پر مذاکرات کریں گے کہ حالیہ دنوں میں سرحد پر تعینات کی گئی اضافی افواج کو واپس بلایا جائے۔
انڈین وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ویڈیو کانفرنس کال کے ذریعے دونوں ملکوں کے حکام نے مسئلے کو پرامن طریقے سے نمٹانے کے لیے عسکری حکام کی ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔
دوسری جانب چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سرحد پر حالات کنٹرول میں ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ انڈیا کی شمال مشرقی ریاست سکم میں چین انڈیا سرحد پر گشت کے دوران انڈین اور چینی فوجیوں کے درمیان ایک مختصر جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں نو فوجی زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد سے اس سرحدی علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔
 انڈیا کی وزارت دفاع نے اس واقعے کا ذمہ دار دونوں فریقین کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ فریقوں کے جارحانہ رویے کی وجہ سے فوجی معمولی زخمی ہوئے۔

دونوں ممالک کی جانب سے سرحد پر افواج کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دونوں ملکوں کے درمیان تنازعے کے پر امن حل کے لیے امریکی صدر نے ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی جس پر چین نے منفی ردعمل ظاہر کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق 2017 میں ڈوکلام میں چین کی جانب سے ایک روڈ کی تعمیر پر دونوں ممالک آمنے سامنے ہوئے تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق کہ  انڈیا اور چین کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول پر افواج کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
چین نے انڈیا پر الزام لگایا ہے کہ وادی گلوان میں انڈیا دفاع سے متعلق غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے۔
انڈیا نے کہا تھا کہ چین نے گالوان کے قریب خیمے نصب کیے ہیں۔

شیئر: